ان دنوں سوشیل میڈیا پر یہ ویڈیو تیزی کے ساتھ وائیرل ہورہا ہے جس میں شیعہ عالم دین اور مسلم پرسنل لاء بورڈ کی اہم شخصیت مولانا کلب صادق کہہ رہے ہیں کہ سنی اور شیعہ اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اپنے عراق دورے کے حوالے سے مولانا کلب صادق کا کہنا ہے کہ جب وہ عراق ائے گئے تو وہاں پر انہیں مولانا آیت اللہ سیستانی نے انہیں اپنے گھر مدعو کیا۔
اور کہاکہ ہندوستان کے شیعہ برادری کو جاکر یہ پیغام دیں کے وہ وہ سنی بھائیوں سے کوئی اختلاف نہ کریں ۔ پہلے ان کی ضروریات کو ترجیح دیں پھر اس کے بعد اپنے اوپر توجہہ مرکوز کریں۔ سنی مسلمانوں کو ہرگز ہرگز اپنا بھائی نامانیں بلکہ انہیں اپنا جان ‘ اپنی سانس اور سب سے عزیز مانیں۔
مولانا کلب صادق نے مزیدکہاکہ ایک عالم دین کا یہ بیان آپس میں جوڑنے کے لئے ہے۔ آقا دوجہاں نبی مکرمﷺ اور حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے بھی جو قربانیاں دی ہیں وہ آپس میں جوڑنے کے لئے ہیں ۔ دین اسلام کبھی آپس میں نفاق ڈالنے کی تعلیم نہیں دیتا۔ اور میرامذہب بھی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایک عالم دین ہمیشہ لڑائی او رجھگڑے سے گریز کرتا ہے جبکہ ایک جاہل لڑائی کرے بغیر چین وسکون سے نہیں بیٹھ سکتا۔
مولانا کلب صادق نے آگے کہاکہ مولانا آیت اللہ سیستانی نے ہندوستان کے مسلمانوں کو یہ بھی پیغام دیا ہے کہ ماڈرن ایجوکیشن( عصری تعلیم) ترجیح دیں۔
کیونکہ تعلیم ہی طاقت ہے۔اور جس کے پاس طاقت نہیں ہوتی زمانہ اس کو نوچ کھسوٹ کر تباہ کردیتا ہے۔اور مولانا آیت اللہ سیستانی نے کہاکہ یونیورسٹی میں جانے سے دنیاوی تعلیم اور مدرسہ میںآنے سے دینی تعلیم حاصل ہوتا ہے ایسا ماننا غلط ہے ۔
او رکہاکہ مضمون سے دین او ردنیا فرق طئے نہیں کیاجاتا بلکہ نیت سے طئے کیاجاتا ہے۔ مولانا کلب صادق نے کہاکہ آج کے دور میں عزت کی زندگی گذارنا ہے تو ماڈرن ایجوکیشن کا حصول لازمی سمجھنا ہوگا۔