کیرالا کے چیف منسٹر پینارائے وجین نے منگل کے روز بی جے پی اور دائیں بازو تنظیموں کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان پر الزام عائد کیاکہ وہ سیاسی مفاد کے لئے سبرایملا معاملے کا استحصال کررہے ہیں اور بھگوان ایپا کے مندر پر’ قبضہ‘ جمانے کوشاں ہیں۔
تروینتھا پورم۔ بالغ اور جوان عورتوں کے مندر میں داخلے کو لے کر جاری احتجاج کے پیش نظر سخت تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سنگھ پریوار کا مبینہ طور پر ’’کارسیوکوں‘‘ کو رانہ کرتے ہوئے مندر پر قبضہ جمانا اور عقیدت مندوں کو ’’ بلی کا بکرا ‘‘ بنانا ہے۔
یہاں پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اتوار کی شب مندر کے احاطے سے 69لوگوں کی گرفتاری کا بچاؤ کیا اور کانگریس پر پہاڑوں پر موجود مندر میں عورتوں کے داخلہ کے لئے سپریم کورٹ کے احکامات کی مخالفت کرنے پر ہدف تنقید بنایا ۔
مبینہ طور پر وجین نے کہاکہ سبریملا مندر معاملے پر آر ایس ایس اور کانگریس ’’ ایک ہوگئے ہیں‘‘۔وجین کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب بی جے پی صدر امیت شاہ نے سبریملا مندر معاملے پر ایل ڈی ایف حکومت طریقے کومایوس کن قراردیا ہے۔
اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں شاہ نے اس بات پر زوردیا کہ’’ ان کی پارٹی سبریملا کی روایت کو دل کے قریب ماننے والے ہر ایپا عقیدت مند کے ساتھ کھڑی ہے اور کہاکہ وہ ایل ڈی ایف کو نہیں چھوڑیں گے جس نے عوام کے بھروسہ اور یقین کو ٹھیس پہنچائی ہے‘‘۔
وجین نے زور دے کر کہاکہ سبریملا کو ’’ تشدد کا مرکز ‘‘ بننے نہیں دیا جائے گا اور ان کی حکومت مندر کے احاطے میں تشدد کی کوشش کرنے والوں سے ’’ مفاہمت نہیں کرے گی‘‘۔مبینہ طور پر پینارائے وجین نے کہاکہ سنگھ پریوار عقیدے کے نام پر ’’ سبریملا کا استحصال ‘‘ کررہی ہے اور مندر پر قبضہ جمانے کی فراغ میں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’’ درشن کے لئے مندر آنے والے تمام عقیدت مندوں کو تحفظ فراہم کیاجائے گا‘‘۔مرکزی اپوزیشن کانگریس کی زیر قیادت متحدہ ڈیموکرٹک فرنٹ پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کانگریس کی قومی قیادت چاہتی ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا نفاذ عمل میں مگر ریاستی یونٹ الگ سونچ میں ہے۔
انہوں نے کہاکہ رمیش چنیتھالا( اسمبلی میں کے اپوزیشن لیڈر) کا متعدد مرتبہ موقف میں تبدیلی سے صاف ظاہر ہے کہ وہ سنگھ پریوار کی سیاست میں مدد کررہے ہیں‘‘۔حال کے دنوں میں سپریم کور ٹ نے احکامات جاری کرتے ہوئے سبریملا مندر میں تمام عمر کی عورتوں کا داخلے کو منظوری دی تھی