بیوی پر ظلم و زیادتی اور خودکشی کیلئے مجبور کرنے کا ثبوت،استغاثہ کی بحث، مجسٹریٹ کا فیصلہ
نئی دہلی ۔ 5 جون (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کی ایک عدالت نے کانگریس کے لیڈر ششی تھرور کو ان کی بیوی سنندہ پشکر کی موت کے مقدمہ میں ملزم کی حیثیت سے سمن جاری کرتے ہوئے 7 جون کو اپنے اجلاس پر حاضری کا حکم دی ہے۔ اس عدالت نے کہا کہ ان کے خلاف کارروائی کیلئے ٹھوس بنیادیں موجود ہیں۔ ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ سمرو شال نے تھرور کی جانب سے اپنی بیوی پشکر کے تئیں مبینہ بے رحمانہ رویہ اور خودکشی کیلئے مجبور کرنے جیسے جرائم کا نوٹ لیا ہے۔ جج نے کہا کہ ’’میں سرکاری وکیل کے بیان کی سماعت کرچکا ہوں۔ 3000 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ اور اس کے ساتھ داخل کردہ دستاویزات کا بھی جائزہ لے چکا ہوں۔ ڈاکٹر ششی تھرور کی طرف سے آنجہانی سنندا پشکر کو خودکشی کے لئے مجبور کئے جانے اور ان (پشکر) کے تئیں بے رحمانہ سلوک اور مظالم جیسے مستوجب سزاء جرائم کے ارتکاب کا نوٹ لے چکا ہوں‘‘۔ عدالت نے مزید کہا کہ ہندوستانی تعزیری ضابطہ کی دفعات 498 (اے) اور 306 کے تحت ششی تھرور کے خلاف کارروائی کی ٹھوس وجوہات موجود ہیں۔ انہیں 7 جولائی کو حاضری کیلئے سمن جاری کیا جائے۔ اس مقدمہ میں تھرور کو ملزم کی حیثیت سے سمن جاری کرنے یا نہ کرنے کے سوال پر عدالت نے 28 مئی کو اپنا فیصلہ محفوظ کردیا تھا۔ دہلی پولیس نے تھرواننتاپورم کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کو اپنی بیوی سنندہ پشکر کو خودکشی کے لئے مجبور کرنے 14 مئی کو ملزم قرار دیا تھا۔ اس شہر کی عدالت سے کہا تھا کہ انہیں (تھرور کو) ساڑھے چار سال قدیم مقدمہ میں ملزم کی حیثیت سے طلب کیا جائے اور دعویٰ کیا تھا کہ اس کے پاس ان کے خلاف خاطرخواہ ثبوت موجود ہیں۔