سنسکرتی رائے عصمت دری و قتل معاملہ : جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ نے انصاف کیلئے آواز اٹھائی

نئی دہلی : جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ نے آج یہاں سنٹرل کینٹن سے جامعہ ایڈمنسٹریشن گیٹ تک سنسکرتی رائے کی عصمت دری وقتل معاملہ میں ملزم کو جلد از جلد گرفتار کرنے او ر پھانسی دیئے جانے کے مطالبہ کو لے کر احتجاجی ریالی نکالی ۔

احتجاجی طلبہ نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم کو گرفتار کرکے فورا پھانسی دی جائے تاکہ اس طرح کے واردات کرنے والوں پر لگام لگ سکے ۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے عمران چودھری نے کہا کہ سترہ سالہ بے گناہ کی عصمت دری کی جاتی ہے اس کے بعد ا س کا قتل بھی کردیا جاتا ہے ۔کئی دن گذرنے کے بعد ملزم کو پکڑا نہیں جاتا ہے ۔ایسا کیوں؟ کیا حکومت ملزم کی پشت پناہی کررہی ہے ۔

آخر ابھی تک اس معصومہ کو انصاف کیوں نہیں ملا ۔عمران نے کہا کہ ہم ہندوستان کے چوکیدار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جلد سے جلد ملزم کو گرفتار کروائیں او راسے پھانسی کی سزادیں ۔احتجاج میں شریک طارق نے کہا کہ جامعہ کی تاریخ رہی ہے کہ جب بھی ملک میں کہیں کسی پر ظلم ہوتا ہے تو ہم اسکے خلاف کھڑے ہوجاتے ہیں ۔

طارق نے کہا کہ ہمارے ملک کے وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ہماری حکومت عورتوں کوتحفظ فراہم کرنے میں سب سے آگے ہیں لیکن ملک میں آئے دن عورتوں لڑکیوں کی عصمت دری کی جارہی ہے ۔انھوں نے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔