بھوبنیشور ؍ کولکتہ 3 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سمندری طوفان ’فانی‘ نے اوڈیشہ کے ساحلی علاقوں کو تباہ کردیا جبکہ طوفان سے متعلق مختلف واقعات میں ریاست گیر سطح پر 8 اموات واقع ہوئیں۔ طوفان کی وجہ سے زبردست بارش ہوئی اور تیز رفتار ہوائیں چلیں جن کی رفتار 175 کیلو میٹر فی گھنٹہ تھیں۔ ان کے دیہاتوں اور قصبوں سے گزرنے کی وجہ سے کم از کم 8 اموات واقع ہوئیں اور مکانوں کی کچی چھتیں اُڑ گئیں۔ دیہاتوں اور قصبات میں تباہی کی ایک نئی داستان رقم ہوئی۔ پوری میں اس طوفان ’فانی‘ کی شدت سے اور تیز رفتار ہواؤں سے جھونپڑیاں تباہ، رہائشی علاقوں میں مکان زیرآب آگئے اور یاتری بارش سے شرابور ہوگئے۔ خصوصی راحت رسانی کمشنر بی پی سپٹھی نے کہاکہ تین افراد اضلاع پوری، نیا گڑھ اور کیندرا پاڑہ میں مختلف واقعات میں فوت ہوگئے۔ پوری میں درخت ایک کمسن لڑکے پر گر پڑا۔ ایک خاتون ایک پختہ عمارت کے اُڑتے ہوئے ملبہ سے نیا گڑھ میں اور کیندرا پاڑہ ضلع کے ایک محفوظ پناہ گزین کیمپ میں ایک عمر رسیدہ خاتون قلب پر حملہ کے سبب فوت ہوگئے۔ طوفان کی آنکھ جو 28 کیلو میٹر چوڑی ہے، تقریباً 30 کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پیش رفت کررہی ہے۔ اس کی رفتار 200 کیلو میٹر فی گھنٹہ تک پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ اس کی گذر گاہ بشمول ریاستی دارالحکومت میں کئی درخت اور کچی چھتوں والی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں۔ قومی آفت سماوی ردعمل فوج (این ڈی آر ایف) کے ڈی آئی جی رندیپ رانا نے کہاکہ احتیاطی اقدامات کئے گئے ہیں چنانچہ مزید اموات کی اطلاع نہیں ملی۔
طوفان آنے سے قبل تقریباً 10 ہزار دیہاتوں اور 52 شہری علاقوں سے 11 لاکھ افراد دو دن میں محفوظ مقامات کو منتقل کردیئے گئے ہیں۔ یہ ملک کی تاریخ میں آفت سماوی کے پیش نظر تخلیہ کی اب تک کی سب سے بڑی کارروائی ہے۔ تخلیہ کرنے والے افراد کو پناہ گزین کیمپوں اور سمندری طوفان کا سامنا کرنے کے لئے خصوصی طور پر قائم کردہ 880 مراکز میں رکھا گیا ہے۔ اس علاقہ میں تباہی مچانے کے بعد طوفاب اب خردہ کٹک، جاج پور، بھدرک اور بلسور سے گذر کر مغربی بنگال میں داخل ہوگیا ہے۔ سیٹھی نے کہاکہ اندیشہ ہے کہ 140 کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواؤں سے بھوبنیشور متاثر ہوا ہے۔ بھوبنیشور اور کئی دیگر علاقوں میں مواصلاتی تار ٹوٹ گئے، موبائیل ٹاورس منہدم ہوگئے، درخت گر گئے اور برقی سربراہی منقطع ہوگئی۔ اوڈیشہ کے بعد اب مغربی بنگال سمندری طوفان کا قہر برداشت کررہا ہے۔
شہر کے کئی علاقوں میں ٹریفک جام ہوگئی۔ طوفان سے سیاسی گرما گرمی کم ہوگئی۔ چیف منسٹر ممتا بنرجی آئندہ 48 گھنٹوں کے لئے انتخابی جلسے منسوخ کردیئے اور صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے ایک عہدیدار کا خیال ہے کہ مغربی بنگال میں داخل ہونے پر طوفان کی آنکھ کمزور پڑجائے گی اور ہواؤں کی رفتار 100 تا 110 کیلو میٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی۔ ساحلی علاقوں کے لئے ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا اور ماہی گیروں کو سمندر میں نہ جانے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔ کئی اضلاع بشمول مشرقی و مغربی مدناپور، شمالی و جنوبی 24 پرگنہ، ہاوڑہ، ہگلی، جھارگرام، کولکتہ اور سندربن کے طوفان سے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ بعدازاں وہ بنگلہ دیش کی سمت پیشرفت کرے گا اور وہاں ختم ہوجائے گا۔ ڈی جی سی اے نے نئی دہلی میں کہاکہ بھوبنیشور اور کلکتہ کے ایرپورٹس بند کردیئے گئے ہیں۔ کولکتہ ایرپورٹ سے جمعہ 3 بجے دن سے ہفتہ 8 بجے صبح تک پروازیں روانہ نہیں ہوں گی اور نہ اُتریں گی۔ مرکزی وزیر برائے شہری ہوا بازی سریش پربھو نے طوفان ’فانی‘ سے متاثرہ اور پھنسے ہوئے مسافرین کی مدد کا اپنے ٹوئٹر پیغام میں تیقن دیا اور تمام ایرلائنز کو تعاون کی ہدایت دی۔ بچاؤ اور راحت رسانی میں تعاون کی بھی متاثرہ ریاستوں کو مرکز کے ذریعہ وزارت شہری ہوا بازی نے پیشکش کی۔ کولکتہ ۔ چینائی روٹ پر چلنے والی 220 سے زیادہ ٹرینیں ہفتہ تک منسوخ کردی گئی ہیں۔