نئی دہلی:مرکزی وزیر سمرتی ایران کی کار کا دہلی کے لوتیانس میں تعاقب کررہے دہلی یونیورسٹی کے چار طالب علموں کو پولیس نے حراست میں لیا۔مذکورہ چارنوجوانوں جن کی عمر18-21سال کے درمیان ہے دراصل دہلی یونیورسٹی کے موتی لال نہرو کالج کے طالب علم تھے۔
سینئر پولیس افیسر نے کہاکہ کل تقریبا 5بجے کے قریب پی سی آر کو ایک فون کالس موصول ہوا کہ کار میں سوار چا ر نوجوان ’’ واہیات حرکتوں میں ملوث ہیں‘‘۔فون پرمنسٹر کے عملے کی جانب سے کیاگیا تھا جس میں بتایاگیا کہ موتی باغ فلائی اور کے قریب کچھ نوجوان ان کی گاڑی کو اور ٹیک کرنے کی کوشش کی اور ان کے حرکتیں غیرضروری تھی
۔پی سی آر کی مدد سے کار کو یو ایس ایمبسی کے قریب میں روک کر اس میں سوار چار نوجوانوں کو حراست میں لیاگیاایک سینئر پولیس افیسر نے کہاکہ کل رات تک انہیں محروس رکھاگیا اور آج ان کی گرفتاری بتائی گئی ۔ بعد ازاں انہیں چانکیہ پوری پولیس اسٹیشن سے ضمانت پر رہا بھی کردیاگیا۔طبی جانچ میں پتہ چلا کہ چار شراب کے نشے میں دھت تھے۔
وسنت ولیج کے پی جی میں مذکورہ طلبہ مقیم ہیں اور وہ اپنے دوست کی برتھ ڈے پارٹی کے دوران شراب نوشی کی تھی جس کے بعد وہ تفریح کے طور پرڈرائیو کے لئے نکلے تھے۔ نوجوانوں نے اپنی حرکت میں معافی بھی مانگی۔ مذکورہ اسٹوڈنٹس میں سے ایک نے کہاکہ انہیں اس بات کا علم نہیں تھا وہ سمجھ رہے تھے کہ کسی ایرانی کار کو وہ اور ٹیک کررہے ہیں ان کا مقصد کسی کے ساتھ’’ بدتمیزی ‘‘ کرنا نہیں تھا۔
جوکچھ بھی ہوا وہ انجانی میں ہوا ہے ۔ ہم اپنی غلطی پر معافی مانگتے ہیں‘‘۔ پولیس نے ان لوگوں کے موبائیل فون بھی ضبط کرلئے ہیں۔سال2015میں کپڑوں کی ایک دوکان سے چار ملازمین کو اسوقت حراست میں لے لیاگیاتھا جب ایرانی نے اسٹور روم میں کیمرے کی نشاندہی کی تھی۔