جج بولے۔ جانچ بھٹکانے کے لئے مسلم دہشت گرد ‘ ہندوشدت پسند جیسے الفاظ کو پیش کیاجاتا ہے۔
واسی‘ پنچکولہ۔ سال2007میں پیش ائے سمجھوتا ایکسپرس دھماکہ کیس میں سوامی آسیما آنند اور تین دیگر کو حال ہی میں بری کئے جانے کے متعلق این ائی اے کی خصوصی عدالت کے احکامات کی تفصیلات جمعرات کے روز منظر عام پر ائے۔
اس میں فیصلہ سنانے والے جج جگدیپ سنگھ نے لکھا ہے کہ ناقابل بھروسہ اور غیر موثر شواہد کی کمی کے سبب برہمی کے ساتھ کئے گئے ذلیل تشدد میں کسی کو سزا نہیں مل پائی ۔
پراسکیویشن کی جانب سے پیش کئے گئے ثبوت میں بہت جھول تھا۔ جج نے لکھا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ۔ اگر دیکھا جائے تو مسلم دہشت گردی‘ ہندو شدت پسندی جیسے الفاظ کا استعمال کیاجاتا ہے۔
لیکن عدالت عام سونچ یا پھر سیاسی حوالوں پر نہیں چلتی ۔ اس کو وہی ثبوت کی بنیاد پر فیصلہ دینا پڑا تھا ہے عدالت میں پیش کئے جاتے ہیں۔
ایسے میں درد اور بڑھ جاتا ہے ‘ جب اس طرح کے جرائم میں سازشیوں کی پہنچان نہیں ہوتی اور سزا نہیں ملتی ۔ جج نے کہاکہ گہرے رنج وغم کے ساتھ یہ فیصلہ لکھنا پڑرہا ہے۔