سماجی کارکن شبنم ہاشمی کا دعوی ہے کہ پولیس نے انہیں انکاونٹر کی دھمکی دی ہے۔

نئی دہلی: سماجی جہدکار شبنم ہاشمی نے دہلی پولیس سے رجوع ہوتے ہوئے اس بات کا دعوی کیا ہے کہ ایک افیسر نے انہیں ’’ انکاونٹر‘‘ میں ہلاک کرنے کی دھمکی دی ہے۔اس موقع پر انہوں نے اڈیو کلپ بھی جاری کی جس میں بات کرنے والی شخص کی شناخت لاجپت نگر پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر سندیپ ملک کی حیثیت سے کی گئی ہے اور وہ دھمکیاں دیتے ہوئے سنائی دے رہا ہے۔انہوں نے پولیس کمشنر امولیا پٹنائک سے تحریری شکایت کی اور اس کی ایک کاپی ہوم منسٹر راجناتھ سنگھ کو بھی روانہ کی ہے۔

ہاشمی نے کنسٹیٹویشن کلب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ مجھے راست طور پر انکاونٹر میں ہلاک کرنے کی دھمکی دی گئی ہے‘‘ ۔واقعہ کے متعلق اپنے فیس بک پوسٹ میں ہاشمی نے لکھا کہ ’’ اتفاق سے میرے فون میں کال ریکارڈر نہیں ہے ‘اسی وجہہ سے نہایت بدتمیزی اور بدسلوکی کے ساتھ کی گئی بات چیت میرے پارس ریکارڈ نہیں ہے ۔ میں نے پندرہ منٹ بعد فون منقطع کردیااور فوری طور پر کال ریکارڈر ڈاؤن کرنے شروع کردیا۔اس دوران وہ شخص جو خود کو لاجپت نگر پولیس کا سب انسپکٹر سندیپ ملک ہونے کا دعوی کررہا تھا نے مجھے چار مرتبہ فون کیا مگر میں نے کال ریکارڈ ڈاون لاؤڈ ہونے تک اس کا فون قبول نہیں کیا‘‘۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ شخص جو سب انسپکٹر سندیپ ملک ہونے کا دعوی کررہا ہے نے نہایت بدسلوکی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مجھے انکاونٹر میں ہلاک کرنے کی دھمکی دی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ’’میں ریکارڈنگ بھی شکایت میں شامل کررہی ہوں جو خود اس بات کی وضاحت کرتا ہے۔ اس قبل کی بات چیت اس سے زیادہ بیہودی اور دھمکی آمیز تھی جس کا پیش کی جارہی ریکارڈنگ سے کوئی مقابلہ نہیں ہوسکتا‘‘۔ مجھے راست طور پر اس بات کی دھمکی دی گئی ہے مجھے انکاونٹر میں ہلاک کردیاجائے گااور یہاں پر ایک قانون چل رہا ہے کہ جس کسی کے پاس بھی ادھار کارڈ اور رہائش کا صداقت نامہ نہیں ہوگا اس کو گھیر کر مارکردیاجائے گا۔ جس شخص نے خود کو سب انسپکٹر ہونے کا دعوی کیا ہے اس کا موبائیل نمبر7065824289ہے۔

ہاشمی این جی او پہچان کی شراکت دار بانی ہیں‘ جہاں پر سلائی کی تربیت دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک عورت جو ان کے سنٹر میں سلائی کی تربیت حاصل کررہی ہے ‘ نے ان سے کہاکہ اس کے شوہر کو لاجپت نگر پولیس اسٹیشن میں طلب کیاگیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ شخص اٹوڈرائیور محمد محسن عمر38سال اس بات سے ڈر گیا کہ’’ پولیس والے‘‘ بناء کوئی وجہہ بتائے جلد از جلد پولیس اسٹیشن سے رجو ع ہونے کو کہا ہے۔دہلی پولیس کے چیف ترجمان دیپندر پاٹھک نے کہاکہ معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ افیسر نے کہاکہ ’’پہلے تو اب تک دہلی پولیس کی جانب سے کسی نے بھی اس قسم کا فون کال کرنے کی توثیق کی ہے ۔ اس شکایت پر سنجیدگی کے ساتھ غور کرتے ہوئے سخت ایکشن لیاجائے گا‘‘۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس ( ساوتھ ایسٹ )رومیل بانیا نے کہاکہ سندیب ملک نام کا پولیس عہدیدار لاجپت نگر پولیس اسٹیشن میں نہیں ہے۔