جودھ پور۔ادکارسلمان خان کے وکیل نے سلمان خان پر دائر اسلحہ ایکٹ کے تحت دائرمقدمہ میں اپنے بحث آج مکمل کرلی۔
چیف جوڈیثرل مجسٹریٹ عدالت میں کل استغاثہ کی جانب سے بحث پرجواب دیاجائے گا۔ڈیفنس کونسل ایچ ایم سراسوات نے بحث مکمل کرنے کے بعد کہاکہ سپریم کورٹ کے کچھ فیصلے اس ضمن میں حوالے کے طور پر پیش کئے گئے جو سلمان خان کو بے قصور ثابت کرنے اور عدالت سے انہیں بری کرنے کے لئے کافی ثابت ہوں گے۔
ڈیفنس نے ڈسمبر9کو اپنے بحث شروع کی تھی‘ جس میں مختلف استغاثہ کے گواہوں کے بیان قلمبند کئے گئے جو اسلحہ سے جوڑے ہیں جس کو عدالت میں پیش کیاگیاتھا۔
سراسوت نے کہاکہ سلمان خان کے خلاف کوئی ایسے ثبوت ہی نہیں تھا جس کی وجہہ سے ان پر ایسا ہتھیار رکھنے کا الزام عائد کیاگیاجس کے لائسنس کی معیاد ختم ہوگئی تھی۔
انہوں نے کہاکہ ’’محکمہ جنگلات کے تحقیقات افسر نے کہیں بھی اس بات کوشامل نہیں کیا کہ سلمان خان نے پاس جو ہتھیار ہے وہ غیرقانونی طریقے سے خریدا گیاہے‘‘۔
اپنے بحث مکمل کرنے کے دوران سراسوت نے پولیس افیسر ستیا مانی تیواری جنھوں نے سلمان خان کے ہوٹل روم سے ہتھیار برآمد کرنے کا دعوی کیاتھا پر الزام لگاتے ہوئے کہاکہ یہ سب سلمان خان کو پھنسانے کی سازش کا حصہ ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زوردیا کہ ہتھیارکے لائسنس کی معیاد ختم ہونے کے چند دن بعد ہی رنیول کرالیاگیا تھا‘ لہذا اس طرح کا الزام بے بنیادثابت ہوتا ہے۔بحث کے جواب میں لاء افیسر بھوانی سنگھ نے کہاکہ ایک بارلائسنس کی معیاد ختم ہوجاتی ہے تو ایک وقت تک اس کو معیاد ختم ہونے والے لائسنس کے نظریہ سے ہی دیکھا جاتاہے۔
PTI