واشنگٹن : سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے منگل کے روز ملا قات کی اور ان سے دو طرفہ تعلقات خطہ کی تازہ صورت حال او ربا ہمی دلچسپی کے اہم علاقائی او رعا لمی امو ر کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔اس ملاقات سے قبل امریکی صدر وہائٹ ہاؤس میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان او ران کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔
صدر ٹرمپ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ او رسعودی عرب کے درمیا ن پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط اور بہتر تعلقات استوار ہوئے ہیں ۔ہم دہشت گردی کے لئے امدادا کی روک تھا م کی غرض سے سعودی عرب کے ساتھ مل کر سنجیدگی سے کام کر ہے ہیں ۔
انہوں نے ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ اپنی دوستی کو سراہا او راس کو عظیم قرار دیاہے۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ اس شراکت داری کو وسیع تر سرمایا کاری کے ذریعہ مضبوط کیا جانا چاہئے۔شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ دونو ں ممالک کے درمیان تاریخی اور گہرے تعلقات استوار ہیں او رہم مشترکہ منصوبوں پر ۲۰۰؍ارب ڈالر کی سرمایا کاری کرناچاہتے ہیں۔
محمد بن سلمان نے ڈونالڈ ٹرمپ سے ایسے وقت میں ملاقات کی ہے جب سعودی عرب اور ایران کے درمیان شدیدتناؤ جاری ہے۔ٹرمپ نے دفتر میں محمد بن سلمان کے ہمراہ اخباری نمائندوں سے با ت کرتے ہوئے کہا کہ ایران دنیا کے کے ساتھ مناسب طریقے سے پیش نہیں آرہا ہے۔
ایران میں بہت سی خرابیاں ہیں ۔ٹرمپ نے مزید کہا کہ سعودی عرب کی سلطنت کو اسلحہ فروخت کیا جارہا ہے۔اس کے باعث امریکہ میں ۴۰۰۰۰ سے زائد روزگارکے مواقع پیدا ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ عام لفظوں میں یہ کہا جاسکتاہے کہ اوباما کے دور میں سعودی کے ساتھ تعلقات بہت ہی تناؤ کاشکار ہوگئے تھے ۔ ولی عہد واشنگٹن میں صدر کابینہ کے متعدد ارکان کے ساتھ بھی ملاقات کرنے والے ہیں جن میں کاروبار ،دفاع اور خزانہ کے وزراء کے علاوہ سنٹرل انٹیلجنس ایجنسی کے سربراہ شامل ہیں ۔