دہشت گردی کے خلاف جوابی کارائی پر ایک ساتھ کام کرنے مشترکہ گروپ کا قیام اور قومی سلامتی مشیر کی سطح پر موثر سکیورٹی بات چیت کی تشکیل کے لئے ہندوستان او رسعودی عربیہ نے رضا مندی ظاہر ی
نئی دہلی۔ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں ہندوستان کے ساتھ خفیہ جانکاری شیئر کرنے کی سعودی عرب نے پیش کی اور دہشت کے انفرسٹکچر کو تباہ کرنا ضروری ہے‘ دونوں ممالک نے اقوام متحدہ میں جیش محمد کے سربراہ مسعوداظہر کے خلاف تحدیدات کا بھی حوالہ دیاتاکہ ہند پاک بات چیت کے پرامن ماحول تیار کیاجاسکے۔
اس بات پر زوردیتے ہوئے کہ دہشت گردی تمام ممالک کے لئے خطرہ ہے ‘ ہندوستان اور سعودی عربیہ نے نسل‘مذہب ‘ تہذیب کے حوالے سے اس عالمی لعنت سے کسی قسم کے تعلق کو مسترد کردیا۔ دوروز قبل اپنے مشترکہ بیان میں پاکستان کا نام لئے بغیر دونوں ممالک نے کہاکہ قوموں کو دہشت گردی کے خلاف ملکی پالیسی کے تحت کاروائی کرنا چاہئے۔
دہشت گردی کے خلاف جوابی کارائی پر ایک ساتھ کام کرنے مشترکہ گروپ کا قیام اور قومی سلامتی مشیر کی سطح پر موثر سکیورٹی بات چیت کی تشکیل کے لئے ہندوستان او رسعودی عربیہ نے رضا مندی ظاہر ی کی ہے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان جو ہندوستان اپنے سرکاری دورے پر تھے اور وزیراعظم نریندر مودی نے حال ہی میں جموں کشمیر کے پلواماں میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی سخت الفاظوں میں مذمت کی ۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہاکہ ہندوستان کے مختلف شعبہ میں100بلین ڈالر کی سرمایہ کے موقع انہیں نظر ائے۔ نئی دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی کی موجودگی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان نے کہاکہ 2016میں وزیراعظم کے دورے کے بعد سے ہندوستان نے 44بلین ڈالرکی سرمایہ کاری کی ہے۔
ایران کا نام لئے بغیر انہو ں نے یقین دلایا کہ کمی کے خدشات کے پیش نظر مملکت کا اس پر سنجیدہ ہے کہ کچے تیل اور پٹرولیم مصنوعات اور اس کے متبادل کی کسی کمی کو دور کیا جائے گا۔ولی عہد نے کہاکہ ’’ ہم سمجھتے ہیں کہ ہندوستان میں ایک سو بلین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کے یہاں پر مواقع ہیں۔ ہم مضبوط سرمایہ کاری اور معاشی معاہدایت چاہتے ہیں۔ ہم ہندوستان کے ساتھ تعاون چاہتے ہیں جو ہمارے رشتوں کو نئی راہ دے سکے‘‘۔
سعودی عرب کی جانب سے 100بلین ڈالر کی سرمایہ کاری توانائی ‘ پٹرو کیمیکل اور مینوفیچرنگ میں ہوگئی ۔ جب پوچھا گیا کہ سعودی عربیہ ہندوستان او رپاکستان کے درمیان بات چیت کے لئے ثالث کی پیش کریں گے ‘ وزرات کے عہدیداروں نے کہاکہ اس وقت کوئی پیشکش نہیں ہے ۔
ریاض نے واضح کردیا کہ ہندوستان او رپاکستان دونوں کوآپس میں مل کر اس مسلئے کو حل کرنے کا راستہ تلاش کرنا چاہئے۔
اس کے بعد مودی نے میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف دونوں ممالک کے مشترکہ سونچ اور حکمت عملی پر روشنی ڈالی۔ پاکستان کا نام تو نہیں لیا مگر کہاکہ پرنس کا دور ہ سے فروغ ضرور ملے گا۔صدیوں سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ‘کے متعلق انہوں نے کہاکہ ’’ یہ ہمارے ڈی این اے‘‘ میں شامل ہوگیاہے