ریاض:کنگ سلمان کے بیٹے ائیر فورس پائیلٹ کو ہفتہ کے رو ز بڑی حامی واشنگٹن کا سفیر مقرر کیاگیا ہے ‘ جس سے صاف ظاہر ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ٹرمپ کے دور صدارت میں تعلقات مزید مستحکم ہونگے۔
سعودی کی سرکاری پریس ایجنسی نے شاہی فرمان کے حوالے بتایا ہے کہ ’’ شہزادے عبداللہ بن فیصل بن ترکی کو امریکی سفیر کے عہدے سے ہٹادیاگیا ہے۔
شہزادے خالد بن سلمان بن عبدالعزیز کو سفیر مقرر کیاگیا ہے‘‘۔ واشنگٹن میں سعودی سفارت خانہ کے مطابق پرنس عبداللہ ایک سال قبل ہی اس عہدے پر مقرر کئے گئے تھے۔سعودی تیل کے لئے امریکی سکیورٹی کی بنیاد پر امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان صدیوں قدیم تعلقات ہیں۔
مگر اوباما کے دور صدارت میں ریاض اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات میں کچھ حد تک کٹھاس پیدا ہوگئی تھی۔سعودی رہنماؤں کا احساس تھا کہ اوباما کو سیریا کی خانہ جنگی میں شامل نہیں ہونا چاہئے جس کاراست فائدہ ریاض کے کٹر دشمن ایران کو فائدہ ہوسکتا ہے۔
جنوری میں عہدے کا جائزہ لینے کے ساتھ ہی مشرقی وسطی میں ایران کی ’’ نقصاندہ اثراندازی‘‘قراردئے جانے کے بعد ٹرمپ ک طرف سعودیوں نے مزید کان ٹیکے ہیں۔
یمن میں ایران کی پشت پناہی لڑاکوؤں کے خلاف مضاہمت کررہی سعودی کی زیر قیادت فوج کو واشنگٹن نے کچھ خفیہ مدد اور ہتھیار فراہم کئے۔اس کے علاوہ مملکت سیریا اور عراق میں ائی ایس ائی ایس کے خلاف امریکی زیرقیادت فوج کا بھی حصہ ہے۔
سعودی امریکن پبلک ریلیشن افیسر کمیٹی(ایس اے پی آر اے سی) کے سربراہ سلمان الانصاری نے کہاکہ نئے سفیر شہزادہ خالد جو کہ ایک ائیر فورس پائیلٹ ہیں انہوں نے مخالف ائی ایس ائی ایس محاذ کی تیاری میں سعودی کی جانب سے اہم رول ادا کیا ہے۔
کنگ سلمان کے ایک اور ولعیہد ڈپٹی کرون پرنس محمد بن سلمان مملکت کے دوسرے بڑی قدوار قیادت ہیں۔