سعودی عرب میں انجینئر بطور غلام فروخت‘ خاندان وطن واپسی کا خواہاں

کلکتہ: ایک اٹو موبائیل انجینئرجو بہتر ملازمت کی خاطر سعودی منتقل ہواتھا‘ مبینہ طور پر ایک سعودی شہری کو بحیثیت غلام فروخت کردیاگیا اور وہ اونٹوں کے فارم میں ان کی دیکھ بھال کررہا ہے۔

جینت بسواس کے ارکان خاندان نے وزارت خارجہ سے اس انہیں سعودی عرب سے وطن واپس لانے کے لئے مدد طلب کی ہے۔ تاہم انہیں وزارت خارجہ سے ہنوز جواب وصول نہیں ہوا ۔

جاریہ سال کے اوائل میں نئی دہلی اور ممبئی کے ایجنٹوں کے جینت بسواس نے ربط پیدا کیاتھا۔ اور ایجنٹوں نے انہیں سعودی عرب میں بھاری تنخواہ کے عوض ‘ آٹو موبائیل کے شعبہ میں ملازمت دلانے کے لئے ایک لاکھ روپئے معاوضہ حاصل کیاتھااور ٹورسٹ ویزا پر بذریعہ طیارہ ریاض روانہ کردیاگیا۔تین ماہ کی مدت میں بھی انہیںآٹو موبائیل کے شعبہ میں بہتر ملازمت نہیں مل سکی۔

چنانچہ انہیں اس سعودی شہری نے اونٹوں کی دیکھ بھال کرنے والے غلام کی حیثیت سے خرید لیا۔ تاہم وہ فرار ہونے ریا ض میں ہندوستانی سفارت خانہ سے ربط پیداکرنے میں کامیاب ہوگیا۔اس فرار پربرہم کفیل نے اس پر دس ہزار ریال سرقہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پولیس میں شکایت درج کرائی جس کے بعد بسواس کو گرفتار کرکے جیل میں قیدکردیاگیا۔