سعودی عربیہ کے اپنے پہلے دورے کے موقع پر پاکستان کے وزیراعظم عمران خان مدینہ منورہ پہنچے 

خان کے دوران کا اہم مقصد علاقائی سکیورٹی اور اقتصادی تعلقات ہیں‘ اس سے زیادہ ضروری سعود ی عربیہ کی جانب سے درکار امکانی معاشی پیاکج بھی اس میں شامل ہے۔

پاکستان کے خارجی دفتر نے کہاکہ وزیراعظم کنگ سلمان سے ملاقات کریں گے اورولیعہد سلمان سے دوطرفہ ملاقات بھی کریں گے

اسلام آباد ۔ اسی سال ماہ اگست میں وزیراعظم پاکستان کے عہدہ سنبھالنے کے بعد عمران خان نے پہلی مرتبہ بیرونی دوروں کی شروعات مملکت سعودی عربیہ سے کی اور مدینہ منورہ پہنچے۔گورنر مدینہ فیصل بن سلمان‘ سفیر پاکستان برائے سعودی عربیہ ہاشم بن صدیقی اور پاکستان سفارت خانہ کے دیگر اراکین نے وزیراعظم کا ائیر پورٹ پر استقبال کیا۔

خان کے ہمراہ وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمودقریشی ‘ وزیرخزانہ اسد عمر‘ انفارمیشن منسٹر فواد چودھری اور مشیر برائے کمرشیل عبدالرزاق داؤد بھی اس دورے میں شامل ہیں اپنے سعودی عربیہ کے دوروزہ دورے کے موقع پر وہ عمرہ کے فرائض بھی انجام دیں گے۔

خارجی دفتر کے جاری کردہ بیان کے مطابق ’’ وزیراعظم کو کنگ سلمان عبدالعزیز سے ملاقات کرائی جائے گی اور اسی کے ساتھ ولیعہد محمد بن سلمان کے ساتھ دوطرفہ بات چیت ہوگی ۔ متعلقہ وزیر بھی اس دوطرفہ بات چیت کاحصہ رہیں گے‘‘

اسلامی کواپریشن کی تنظیموں کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف بن احمد الوتھیمان بھی وزیراعظم کے اس دورے کے موقع پر ملاقات کریں گے۔

سال 2014میں پاکستان آخری ائی ایم ایف سے چھ ماہ قبل سعودی عربیہ نے پاکستان کو 1.5ملین ڈالر کا قرض فراہم کیاتھا جس کا استعمال پاکستان نے ملک کی کرنسی کومضبوط کرنے میں کیاتھا۔ ایک اور تازہ قرض 1980کے بعد سے لے کر اب تک پاکستان کے لئے تیرواں قرض ہوگا۔

پاکستان کے وزیر خزانہ نے دورے سے قبل کہاتھا کہ ائی ایم ایف ایک سنبھالنے کے لئے ضرور موقع ہوگا۔