سعودی عربیہ میں دو خواتین کی گرفتاری

دائیں بازو کی دو مزیدکارکنوں کو سعودی عرب میں گرفتار کرلیاگیا ‘ سماجی کارکنوں علماء او رصحافیوں پر جاری حکومت کی کاروائی میںیہ تازہ ترین واقعہ ہے
انسانی حقوق مبصرین کے مطابق مئی سے اب تک درجن سے زائد سماجی امور کی انجام دہی کرنے والی خواتین کی گرفتار ی عمل میں لائی گئی ‘ تازہ واقعہ میں دو عورتوں سمر بدوائی اور نسیم السادہ کو تحویل میں لیاگیاہے۔

کسی بھی بڑے فیصلے سے قبل مرد رشتوں دوروں سے اجازت حاصل کرنے کے متعلق مملکت میں مردوں کی اجارہ داری کے خلاف مہم جوئی اور ڈرائیونگ کے حقوق کے لئے شدت کے ساتھ مہم چلائی گئی ہے۔

مگر گرفتاریو ں کے ضمن میں عالمی تشویش کے دوران ‘ یہ خبریں بھی موصول ہوئی ہیں کہ مرد باغی مرد عورتوں کو شدید قدامت پسند مملکت میں ڈرائیونگ کی منظوری بھی دے رہے ہیں۔

پچھلے ماہ ایک کار کا ویڈیو فوٹیج سامنے آیاتھا جس سلمہ برکاتی کی تھی جس کو ’’ عورتوں کی ڈرائیونگ کی مخالفت کرنے والے‘‘ شخص نے جان بوجھ مذکورہ کا ر کو نذر آتش کردیاتھا۔

ولعہد محمد بن سلام کی قیادت میں سال مملکت کے شبہہ میں سدھار لانے کی کوششوں کے باوجود اس قسم کا حملہ کیاگیاہے۔

جون میں عہدیداروں نے یہ کہتے ہوئے خواتین کی ڈرائیونگ پر سے پابندی ہٹادی تھی کہ مملکت کی معیشت کو تبدیل کرنے کے لئے یہ اقدام اٹھائے جارہے ہیں۔ مگر ایک عورت جلتی کار کا ویڈیو سامنے آنے کے بعد یہ بات ظاہر ہوگئی ہے کہ مملکت کاموقف تشویش ناک ہے۔

گرفتار ہوئی بدوائی کو 2012میں مردرشتہ دارو ں سے منظوری نظام کے خلاف مہم چلانے کے لئے یوایس انٹرنیشنل ہمت والی عورت کے ایوارڈ سے نوازا گیاتھا۔ سادہ کو بھی شیعہ اثر والے خطیف صوبہ میں عورت کے ڈرائیونگ حقوق کے علاوہ منظوری نظام کو ختم کرنے کی مہم چلانے پر انعام سے اعزاز سے نوازاگیاتھا