اسلام آباد:ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کی سلامتی کو کوئی خطرہ ہوا یا اسے بیرونی جارحیت کا سامنا ہوا تو ایران سب سے پہلے اس کی مدد کرے گا۔
ایران کی نیوز ایجنسی ’ارنا‘ کے مطابق یہ بات محمد جواد نے انسٹی ٹیوٹ آف اسٹرٹیجک اسٹڈیز کے زیر اہتمام پاک سفارتی تعلقات کے ۷۰ سال مکمل ہونے پر ایک سمینار کا انعقاد عمل میں لایا گیا ۔
اس سمینار میں انہوں نے نے یہ بات کہی۔انہوں نے سعودی عرب اور ہندوستان سے تعلقات کے حوالے سے کہاکہ ہندوستان اور ایران کے ایسے ہی تعلقات ہیں جیسے پاکستان اور سعودی عرب کے ہیں ۔
پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات ایران کے خلاف نہیں ۔اسی طرح ہندوستان اور ایران کے تعلقات پاکستان کے خلاف نہیں ہیں ۔
جواد ظریف نے کہا کہ سعودی بھائی سمجھتے ہیں کہ ان کو ایران سے خطرہ لاحق ہے۔ہم اس خطے سے سعودی عرب کو باہر نہیں رکھ سکتے۔
اسی طرح سعودی عرب ایران کو اس خطہ سے باہر نہیں رکھنا چاہتا۔انھوں نے کہا کہ سعودی سلامتی کو خطرہ ہو تو ایران دوسرے ممالک سے پہلے اس کی مدد کو پہنچے گا۔شام او رعراق میں بربریت کے تعلق سے انھوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب نہ صرف مشکلات کو باہمی مذاکرات کے ذریعے حل کرسکتے ہیں بلکہ وہ شام و عراق کی تعمیر نو کے لئے باہمی سرمایا کاری بھی کرسکتے ہیں ۔