استنبول: صدر ترکی رجب طیب اردغان نے کہاکہ ان کی حکومت میں جولائی بغاوت کے ذمہ داران کو سزائے موت کے احیاء کے لئے پارلیمنٹ سے درخواست کرے گی۔
انہوں نے انقرہ میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہاکہ ماری حکومت سزائے موت کی تجویز پارلیمنٹ سے رجوع کرے گی او رانہیںیقین ہے کہ پارلیمنٹ اسے منظوری دے گی۔جب یہ تجویز ان سے رجوع کی جائے گی وہ اس کی توثیق کریں گے
۔انہوں نے عوام کے’ہم سزائے موت چاہتے ہیں‘ کے نعروں کی گونج میں کہاکہ فکر نہ کریں بہت جلد ایسا ہوگاانشاء اللہ۔ترکی میں2004میں سزائے موت کو اسوقت ختم کردیاگیا جب ملک نے یوروپی یونین میں شمولیت کی خواہش ظاہر کی تھی۔15جولائی کو ناکام بغاوت کے بعد رجب طیب اردغان نے ساز ش کرنے والوں کے لئے سزائے موت کے احیاء کا انتباہ دیا جس پر یوروپی یونین قائدین نے حیرت کا اظہار کیاتھا۔
اس ناکام بغاوت کے بعد ملک میں جاری کاروائیوں کی بناء بروسلز اور انقرہ کے مابین روابط کشیدہ ہوگئے ہیں۔یوروپی یونین کا یہ موقف ہے کہ ترکی کو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کاروائی کرنا چاہئے۔
رجب طیب اردغان نے آج سزائے موت کے بارے میں مغربی ممالک کو ورننگ کو مستردکردیاتھا۔ انہوں نے استنبول میں ہائی اسپیڈ ٹرین اسٹیشن کاافتتاح کرنے کے بعد کہاکہ مغربی ممالک ایسا کہتے ہیں کوئی ویسا کہتے ہیں معاف کیجئے میرے لئے اس کی ہے جو عوام کہتے ہیں۔