سری لنکا میں بھڑکا فساد، مسلمانوں کےگھروں پر دہشت گردانہ حملے 

سری لنکا میں گزشتہ ماہ ہوئے سلسلہ واربم دھماکوں کے بعد اب وہاں پرماحول خراب ہونے لگا ہے۔ سری لنکا کے نگامبوعلاقہ میں پیرکوعیسائیوں اورمسلم طبقے کے گروپ آپس میں بھڑگئے، جس کے بعد فساد کے حالات پیدا ہوگئے۔ ٹائمس آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق حالات بگڑنےکے بعد علاقے میں کرفیولگا دیا گیا ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ مسلم طبقے کے کئی لوگوں کے گھروں، دوکانوں اورگاڑیوں پرحملہ کیا گیا ہے۔ حالانکہ ابھی تک سری لنکا کی طرف سے ہلاکتوں کی تعداد میں بارے میں کوئی بھی آفیشیل جانکاری نہیں دی گئی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ فسادات میں تین لوگوں کے سنگین طور پرزخمی ہونےکی خبرہے۔

فسادات رونما ہونےکے حالات کے بعد اب سری لنکا کے روم کیتھولک چرچ نے لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ ساتھ ہی حکومت سےکہا ہےکہ ملک کے کچھ علاقوں میں شراب کوبند کردیا جائے۔ کولمبوکے آرک بشپ کارڈنیل میلکام رنجیت نےکہا کہ میں اپنے کیتھولک اورعیسائی بھائیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ایک بھی مسلم بھائی کو پریشان نہ کریں کیونکہ وہ بھی ہمارے بھائی ہیں۔ وہ ہماری تہذیب کا ایک حصہ ہیں۔

ایک پولیس افسرکےمطابق فساد میں جن لوگوں کا سرگرم رول رہا، ان کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پرکی جارہی ہے۔ وہیں سوشل میڈیا پروائرل ہورہے ایک ویڈیو میں فساد کے فوٹیج دکھائےگئے ہیں۔ اس میں بھیڑ مسلم طبقے کے لوگوں کے گھروں پرپتھرپھینک رہی ہے، ساتھ ہی ان کی گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔ 

 

فساد کی خبرآنے کے بعد سری لنکا کے وزیراعظم رانل وکرم سنگھے نےکہا کہ رات کے دوران جن لوگوں کے گھروں یا اداروں کو نقصان پہنچایا گیا ہے، ان کو حکومت معاوضہ دے گی۔ انہوں نے ساتھ ہی امن بنائے رکھنے کی بھی اپیل کی ہے۔