سرینگر ، 23 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) سرینگر کے زیادہ علاقوں سے آج صورتحال میں بہتری کے پیش نظر کرفیو برخاست کردیا گیا، حالانکہ وادی میں حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد پیش آئے تشدد کے تناظر میں جاری تحدیدات اور ہڑتال کے سبب عام زندگی متواتر 46 ویں روز بدستور متاثر ہے۔ ایک پولیس عہدہ دار نے کہا کہ کرفیو کو ضلع سرینگر کے زیادہ تر علاقوں سے برخاست کردیا گیا ہے۔ تاہم اندرون شہر کے پانچ پولیس اسٹیشن علاقوں اور بالائی شہر میں بتمالو، میسومہ اور کرالکھڈ میں کرفیو بدستور لاگو رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ٹاؤن میں بھی کرفیو برقرار ہے۔ پولیس افسر نے کہا کہ وادی کے کئی علاقوں میں عوام کی نقل و حرکت پر تحدیدات کو صورتحال میں بہتری کے پیش نظر ختم کردیا گیا ہے۔ حکام نے گزشتہ روز سرینگر کے 12 پولیس اسٹیشنوں کے حدود میں صبح 9 بجے سے آٹھ گھنٹوں کیلئے کرفیو میں نرمی دی تھی اور یہ مدت پُرامن گزر گئی، جس میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ پولیس افسر نے کہا کہ سنگباری کے پانچ واقعات کے ماسواء وادی کی صورتحال گزشتہ روز دن بھر بڑی حد تک پُرامن رہی۔ تحدیدات کی برخاستگی پر شہر میں عوام کو نقل و حرکت کا موقع ملا جیسا کہ آج لال چوک سٹی سنٹر کے اطراف و اکناف خانگی کاروں اور آٹو رکشاؤں کی زیادہ ہلچل دیکھنے میں آئی۔ تاہم پولیس افسر نے کہا کہ ضابطہ فوجداری کے دفعہ 144 کے تحت چار یا زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندیاں پوری وادی میں بدستور جاری رہیں گی تاکہ لا اینڈ آرڈر کو برقرار رکھا جاسکے۔ اننت ناگ میں سکیورٹی فورسیس کے ساتھ انکاؤنٹر میں وانی کی ہلاکت کے اگلے روز 9 جولائی سے جھڑپوں میں 65 افراد ہلاک اور کئی ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔
راجناتھ کا آج سے دو روزہ دورۂ کشمیر
نئی دہلی ، 23 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کل چہارشنبہ کو وادیٔ کشمیر کا دو روزہ دورہ شروع کریں گے جس کے دوران وہ صورتحال کا جائزہ لیں گے اور ہوسکتا ہے مختلف گوشوں کے لوگوں سے بات چیت کریں۔ یہ اقدام ایک روز بعد سامنے آیا ہے جبکہ وزیراعظم نریندر مودی نے وہاں کی صورتحال پر ’’گہری فکرمندی اور تکلیف‘‘ کا اظہار کیا تھا۔ یہ وادی کو ایک ماہ میں راجناتھ کا دوسرا دورہ ہے، جہاں 8 جولائی سے بدامنی کا دور دورہ ہے جبکہ حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کو سکیورٹی فورسیس کے ساتھ انکاؤنٹر میں ہلاک کیا گیا تھا۔ مختلف نوعیت کے تشدد میں ابھی تک 65 افراد بشمول دو پولیس ملازمین ہلاک ہوچکے اور کئی ہزار کو زخم آئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ مرکز اس ریاست کے ساتھ محض ضرورت پر مبنی نہیں بلکہ جذباتی رشتہ استوار کرنا چاہتا ہے۔ راجناتھ نے یہ بھی کہا تھا کہ مرکزی حکومت جیسے ہی اس ریاست میں امن اور معمول کے حالات بحال ہوں، جس کسی سے بھی ضرورت پڑے، بات چیت منعقد کرے گی۔