سروے میں دعوی ‘ یوپی میں مایا او راکھیلیش حاوی ‘ این ڈی اے کو 48سیٹوں کا گھٹا

بہار میں بی جے پی کو نتیش کا سہار ا‘ ایم پی میں کانگریس کو نقصان

عام انتخابات سے چند ماہ قبل ملک کی سیاست کا مرکزمانی جانے والی ریاست اترپردیش اس وقت بھاری سیاست ہلچل کی گواہ بنی ہوئی ہے۔کانگریس نے پرینکا گاندھی کو سرگرم سیاست کا حصہ بناکر ایک بڑا داؤ چل دیاہے۔

اس درمیان اے بی پی نیوز سی ووٹر کا سروے یوپی اور این ڈی اے دونوں کے لئے زبردست جھٹکادینے والا ہے۔وہیں جملہ 543لوک سبھا سیٹوں میں این ڈی اے کو 233‘ یوپی اے کو 167اور دیگر کو 143سیٹوں پر جیت حاصل ہوتی دیکھائی دے رہی ہے۔

اگر آج الیکشن ہوجاتا ہے تو اے بی پی نیوز سی ووٹر کے سروے کے مطابق جہاں یوپی اے چار سیٹوں پر سمٹ جائے گی وہیں2014میں بڑا کمال کرنے والے این ڈی اے کو بھاری نقصان ہوگا اور وہ 25سیٹوں ( بی جے پی24او ردیگر ایک ) پرتھم جائے گی ۔وہیں اکھیلیش او رمایاوتی کا گٹھ بندھن 51سیٹوں پر جیت حاصل کرتا دیکھائی دے رہا ہے۔

اس سروے میں صاف اشارہ مل رہا ہے کہ این ڈی اے کو 48سیٹوں کے نقصان کاسامنا کرنا پڑے گا۔ یوپی کے پورانچل میں جملہ 21سیٹیں ہیں ‘ جس میںیوپی اے کو ایک بھی سیٹ ملتی نہیں دیکھائی دے رہی ہے

۔بہار میں این ڈی اے کی سیٹوں کی تعداد کو دیکھیں تو اس میں بی جے ہی کو 15تو جے ڈی ایو اور ایل جے پی کو 20سیٹوں ملنے کے اثار دیکھائی دے رہے ہیں ۔و ہیں عظیم اتحاد میںآر جے ڈی کو چار تو کانگریس کو ایک سیٹ ملتی دیکھائی دے رہی ہے۔

اس کامطلب یہ ہوا کہ آر ایس ایل پی صدر اوپیندر کشواہا کو ایک بھی سیٹ ملتی دیکھائی نہیں دے رہی ہے۔مدھیہ پردیش میں لوک سبھا کی جملہ29سیٹیں اور یوپی اے کی چھ سیٹیں مل سکتی ہیں۔ ایم پی میں یوپی اے کا 44.1فیصد ‘ این ڈی اے کو 48.4فیصد تو دیگر کے کھاتے میں7.5فیصد ووٹ جاسکتا ہے۔

مہارشٹرا میں سروے کے مطابق این ڈی اے کو محض 16سیٹیں ملتی دیکھائی دے رہی ہیں ۔ وہیں کانگریس کی زیر قیادت یوپی اے اتحاد کی زوردار واپسی ہورہی ہے اور وہ 28سیٹوں پر اپنی کامیابی کے جھنڈے لہراتا دیکھائی دے رہا ہے۔ سال2014کے الیکشن کے مقابلے میں این ڈی اے کو 25سیٹوں کا نقصان ہوتا دیکھائی دے رہا ہے