پیر کے روز ترکی اوسعود ی عہدیداروں نے بتایا کہ معاملہ کو رفع دفع کرنے کے لئے مسٹر خشوگی سے مماثل دو خدوخال والوں کوان کے ہی کپڑے پہناکر سعودی ایجنٹ جنھوں نے خشوگی کاقتل کیاہے ساتھ لائے تھے۔
ترکی نے سکیورٹی کیمرہ کے ویڈیو فوٹیج جاری کئے ہیں جس میں دیکھاگیا کہ مسٹر خشوگی کے سعودی سفارت خانہ می قتل کے فوری بعد ان ہی کی طرح دیکھنے واا شخص استنبول کی سڑکوں پر گھوم رہا ہے۔
اسی طر ح کادیکھائی دینے والے شخص کو آسانی کے ساتھ اس لئے بھی پہچانا جاسکتا ہے کہ کیونکہ اس نے وہ جوتے نہیں پہنتے تھے جو مسٹر خشوگی سفارت خانہ میں داخل ہوتے وقت پہنے ہوئے تھے۔
ایک سعودی عہدیدار اور ٹھیک اسی طرح مملکت کے قتل کی تحقیقات کرنے والے لوگوں نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے۔
اسکوڈ میں دوہرا باڈی کی موجودگی واشنگٹن پوسٹ کالم نگار خشوگی جو آخری مرتبہ2اکٹوبر کودیکھے گئے تھی کی موت کی طرف ایک اور اشارہ کررہی ہے۔ صدر ترکی رجب طیب اردغان نے وعدہ کیاہے کہ منگل کے روز وہ ’’ پوری سچائی ‘ ‘ کومنظر عام پر لائیں گے ‘ جس کو سعودی چھپانے کی کوشش کررہا ہے۔
ترکی عہدیداروں نے اپنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ریکارڈنگ او ردیگر شواہد بتاتے ہیں کہ مسٹر خشوگی کو قتل کرنے کے بعد سعودی کی شاہی عدالت کے اعلی سطحی لوگوں کی جانب سے تکڑے تکڑے کرنے کی ہدایت ملی ہے۔
پہلی مرتبہ ہفتہ کے روز سعودی عربیہ نے اس بات کو قبول کیاکہ اس کے ایجنٹوں نے مسٹر خشوگی کاقتل کیاہے۔ اپنے اس نئے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ قونصلیٹ کے اندر مملکت کو واپس لانے کی کوشش کے دوران خشوگی اور ایجنٹس کے درمیان میں جھڑپ ہوئی جس میں وہ مارے گئے
۔سعودی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ 33سالہ ولی عہد کو اس مشن کے متعلق معلومات نہیں تھیں