ایک ہی خاندان کے افراد ملوث۔ پرتعیش زندگی کیلئے جرائم کا سہارا۔ پولیس کا بیان
حیدرآباد۔ 26 جون (سیاست نیوز) سرقہ کی مسلسل سنگین وارداتوں میں11 رکنی سارقین کی ٹولی کو جس میں ایک عادی سارق اور اس کے پانچ ارکان خاندان ماں، باپ، بھائی اور دیگرملوث تھے ، گرفتار کرتے ہوئے ان کے قبضہ سے 2 کروڑ روپئے مالیتی مسروقہ مال برآمد کرلیا۔ کمشنر پولیس حیدرآباد انجنی کمار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سارقین کی ٹولی کا سرغنہ محمد صدام علی عرف عمران علی ساکن مولاعلی ہے جو اپنے ساتھی ایم پوتراج کی مدد سے حیدرآباد، سائبرآباد اور رچہ کنڈہ کمشنریٹ حدود میں سرقہ کی 34 وارداتیں انجام دی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ صدام علی کم عمر سے ہی جرائم کی دنیا میں ہے اور اسے پہلی مرتبہ 2010ء ملکاجگری پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ صدام علی اور پوتراج سرقہ وارداتوں کو فیملی بزنس بنالیا تھا اور مقفل مکانات کو نشانہ بناتے ہوئے سرقہ کی سنگین وارداتیں انجام دیا کرتے تھے۔ کمشنر پولیس نے کہا کہ صدام علی مسروقہ مال کو اپنے ارکان خاندان قاسم علی (باپ)، سلیمہ (ماں)، محمد انور علی (بڑا بھائی)، سید محمد عرف سلمان (بہنوئی) ، آسیہ بیگم (بہن)، نازیہ بیگم (بہن) کی مدد سے فروخت کردیا کرتا تھا۔ سرقہ کی وارداتوں کو کاروبار کی شکل دیتے ہوئے کروڑہا روپئے کا مال اکٹھا کیا تھا اور اپنے ارکان خاندان کی مدد سے مسروقہ مال کو فروخت کرکے پرتعیش زندگی گذار رہا تھا۔ مذکورہ سارقین کی ٹولی کو گوپال پورم پولیس نے رتیفائیل بس اِسٹاپ سکندرآباد نے انہیں حراست میں لے لیا اور تفتیش پر تینوں کمشنریٹ حدود میں سرقہ کی وارداتوں کا انکشاف ہوا۔ کمشنر پولیس انجنی کمار نے کہا کہ سارقین کے قبضہ سے پولیس نے 5 کیلو سونا، 12 کیلو چاندی، 7 لاکھ روپئے نقد رقم، 4 موٹر سائیکلیں، قیمتی الیکٹرانک اشیاء اور فلیٹس کے دستاویزات بھی برآمد کرلئے۔