سرحدی علاقوں میں منشیات کا چلن افسوسناک

دہشت گردی سے مربوط منشیات کا پھیلاؤ روکنے اقدامات ضروری :صدرجمہوریہ
نئی دہلی ۔ 26 جون ۔( سیاست ڈاٹ کام ) صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے آج کہاکہ سرحدی علاقوں میں منشیات کی غیرقانونی منتقلی کی لعنت میں اضافہ کے علاوہ دہشت گردی سے مربوط منشیات کی اسمگلنگ افسوسناک ہے ۔ اس سے ملک میں دہشت گردی بڑھے گی اور سیاسی بیچینی میں اضافہ ہوگا ۔ اُنھوں نے پنجاب اور منی پور جیسی سرحدی ریاستوں میں زیادہ سے زیادہ چوکسی اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کا جغرافیائی محل وقوع میانمار ، لاؤس اور تھائی لینڈ کے سنہرے تکون کے درمیان واقع ہے ۔ ایران ، افغانستان اور پاکستان کے گولڈن کریسنٹ نے منشیات کی لعنت کا مسئلہ پیدا کردیا ہے ۔ یہاں پر غیرقانونی سرگرمیاں بڑھتی جارہی ہیں اور یہ سرگرمیاں سنگین اور پیچیدہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں چوکسی کی ضرورت ہے ۔ وہ منشیات کی لعنت اور غیرقانونی منتقلی کے خلاف عالمی یوم کے موقع پر شراب اور اس سے مربوط اشیاء کی روک تھام کی ضرورت پر زور دیا ۔ اس لعنت کو روکنے میں کامیاب شعبوں کی خدمات کی ستائش کرتے ہوئے ایوارڈس بھی تقسیم کئے گئے ۔ صدرجمہوریہ نے کہا کہ منشیات کا استعمال اور شراب نوشی کے فرد واحد پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اس کے علاوہ اس لعنت کی وجہ سے ارکان خاندان اور سماج بھی متاثر ہوتا ہے ۔ ایسی اشیاء کا استعمال روک دیا جانا ضروری ہے ۔ جو لوگ ان اشیاء کا استعمال کرتے ہیں نہ صرف وہ اپنی صحت برباد کررہے ہیں بلکہ ملک کی ثقافت ترقی اور سیاست پر بھی اثرانداز ہورہے ہیں۔ کووند نے کہاکہ منشیات کے استعمال سے غربت پھیل رہی ہے اور یہ لعنت قومی سلامتی کے لئے سب سے بڑا چیلنج بن چکی ہے ۔ منشیات کی وجہ سے ملک ترقی نہیں کرسکتا اور عوامی بہبودی کے مقاصد پورے نہیں ہوسکتے ۔ انھوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ وزارت سماجی انصاف اور اختیارات کی جانب سے جو اقدامات کئے گئے ہیں وہ درست سمت میں جاری ہیں ۔ مرکزی وزیر سماجی انصاف تھاور چند گہلوٹ نے کہا کہ ان کی وزارت نے قومی سطح پر ہیلپ لائین نمبر 1800110031 پر منشیات کی لعنت کے تعلق سے شکایت درج کی جاسکتی ہے اور منشیات سے متاثرہ افراد پر فوری توجہہ دیتے ہوئے ان کے ارکان خاندان اور سماج کو مضر حالات سے بچایا جاسکتا ہے ۔