سبھاش چندر بوس کی 100 فائیلس منظر عام پر

بیرونی ممالک میں موجود فائیلس حاصل کرنے ارکان خاندان کا حکومت پر زور

نئی دہلی۔ 23 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے سبھاش چندر بوس کی 119 ویں یوم پیدائش کے موقع پر 100 رازدارانہ فائیلس کو منظر عام پر لایا جن سے ان کی پراسرار موت پر روشنی پڑسکتی ہے۔ نیشنل آرکیوز آف انڈیا (این اے آئی) نے ان فائیلس کو منظر عام پر لاتے ہوئے ڈیجیٹل انداز میں پیش کیا ہے۔ وزیراعظم مودی نے سبھاش چندر بوس کے ارکان خاندان اور مرکزی وزراء مہیش شرما اور بابل سپریو کی موجودگی میں بٹن دباتے ہوئے ان فائیلوں کو منظر عام پر لایا۔ بعدازاں مودی اور ان کے کابینی رفقاء میں تقریباً نصف گھنٹہ نیشنل آرکیوز میں گذارا اور ان فائیلس کا مشاہدہ کیا۔ انہوں نے بوس خاندان کے ارکان سے بھی بات کی۔ این اے آئی ہر ماہ تقریباً 25 فائیلس کی ڈیجیٹل کاپیز (نقولات) برسرعام لانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ وزیراعظم نے گزشتہ سال اکتوبر میں نیتاجی کے ارکان خاندان سے ملاقات کرتے ہوئے رازدارانہ فائیلس کو منظر عام پر لانے کا اعلان کیا تھا۔ سبھاش چندر بوس تقریباً 70 سال قبل اچانک لاپتہ ہوگئے اور ان کی موت ہنوز پراسرار ہے۔

تحقیقاتی کمیشن اس نتیجہ پر پہنچا کہ سبھاش چندر بوس کی 18 اگست 1945ء کو تائپی میں ہوئے طیارہ حادثہ میں موت ہوئی۔ جسٹس ایم کے مکرجی زیرقیادت تیسرے تحقیقاتی پیانل کا یہ موقف ہے کہ سبھاش چندر بوس اس حادثہ کے بعد بھی زندہ تھے۔ اس تنازعہ پر بوس خاندان کے ارکان بھی منقسم ہیں۔ وزیراعظم کے دفتر نے گزشتہ سال 4 ڈسمبر کو 33 فائیلس کی پہلی قسط این اے آئی کے حوالے کی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ وزارتِ اُمور داخلہ اور اُمور خارجہ نے بھی اپنے پاس موجود تمام متعلقہ فائیلس کو این اے آئی کے حوالے کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔ بوس خاندان کے ترجمان اور سبھاش چندر بوس کے پڑپوترے چندر کمار بوس نے کہا کہ ہم وزیراعظم کے اقدام کا تہہ دل سے خیرمقدم کرتے ہیں اور یہ ہندوستان میں شفافیت کا دن ہے۔ قبل ازیں انہوں نے کہا کہ ہمیں شبہ ہے کہ کانگریس دور میں حقائق چھپانے کیلئے بعض اہم فائیلس تباہ کردیئے گئے، لہذا حکومت ہند کو چاہئے کہ روس، جرمنی، برطانیہ، امریکہ میں موجود فائیلس کی اجرائی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کریں۔