نئی دہلی : مارکسی کمیونسٹ( سی پی ایم ) نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امیت شاہ نے جس طرح سے سبری مالا مندر معاملہ میں سپریم کورٹ کے حکم کو چیلنچ کیا ہے ۔ اس سے واضح ہوگیا ہے کہ مندر میں خواتین کے داخلے کے خلاف ہونے والے پر تشدد مظاہروں کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ ہے ۔ سی پی ایم پولیٹ بیورو نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر شاہ کی کیرالا میں دی گئی تقریر کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اشتعال انگیز تقریر کی وجہ سے سوامی سند ایپا نند کے آشرم پر حملہ کیاگیا ۔ سی پی ایم کی اس کی سخت مذمت کرتی ہے۔ بی جے پی کے صدر کی تقریر واضح محسوس ہورہا ہے کہ وہ پارٹی کارکنان کو عدالت کی خلاف ورزی کرنے پر اکسارہے ہیں ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا مذاق اڑایا ہے۔جس سے بی جے پی او رآر ایس ایس کی آئین اور عدالت کی توہین کرنے کے رجحان کو پیش کرتا ہے۔ پولیٹ بیورو میں کہا گیا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ کیرالا کی عوام بی جے پی اور آر ایس ایس کی تباہ کن سیاست کو مسترد کردیں گے ۔سی پی ایم بی جے پی کے خواتین مخالفت رویہ کا پورے ملک میں پردہ فاش کرے گی ۔ بعد ازاں وزیر اعلی کیرالا پنرائی وجین نے کہا کہ بی جے پی صدر کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ ان کی حکومت بی جے پی کی مہربانی سے نہیں بلکہ ریاست کی عوام کی حمایت سے اقتدار میںآئی ہے۔
مسٹر وجین نے ایک فیس بک پوسٹ میں لکھا ہے کہ بی جے پی نے جمہوری طریقہ سے منتخب کی گئی کیرالا حکومت کو اس لئے خبر دار کیا ہے کیو نکہ اس نے سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کو حمایت کی ہے جس میں عدالت عظمیٰ نے سبریمالا مندر میں سبھی عمر کی خواتین کو داخلے کی عام اجازت دی ہے۔ وزیر ا علی نے کہا کہ مسٹر شاہ کی جانب سے دیئے گئے بیان میں سپریم کورٹ ، آئین اور ہمارے عدالتی نظام پر حملہ ہے۔ واضح رہے کہ بی جے پی صدر نے کہا کہ سبری مالا فیصلہ پر کیرالا میں غیر اعلانیہ ایمر جنسی حالات نافذ کردئے گئے ہیں۔مسٹر شاہ نے کہا کہ سی پی ایم اقتدار اورپولیس کا غلط استعمال کر کے مندروں او ران کی روایات کو تباہ کررہی ہے ۔ مسٹر وجین نے کہا کہ بی جے پی صدر کے بیان سے آر ایس ایس کا حقیقی چہرہ سامنے آگیا ہے۔
There is emergency like situation in Kerala.
Women of Kerala themselves support the age-old tradition of restricted entry to the Sabarimala, but CM Vijayan, instead of providing relief to the flood-hit, is spending all his energy in tackling peaceful devotees of Lord Ayyappa. pic.twitter.com/BXoDq7eVAg— Amit Shah (@AmitShah) October 27, 2018