سال2019کا فیصلہ۔ بی ایس پی لیڈرس نے حد پار کردی‘ بی جے پی آگے چل رہی ہے

پوری اتر پردیش میں‘ جہا ں پر سات مراحل میں الیکشن ہوگا جس کی شروعات11سے 28اپریل سے ہوگی‘ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین جس میں ایس پی ‘ آر ایل ڈی اور کانگریس کے لوگ بھی شامل ہیں جو پچھلے ایک ماہ کے دوران بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے

نئی دہلی۔ایک ماہ سے کم وقت میں جبکہ لوک سبھا الیکشن کا وقت بچا ہے‘ اور محض بی ایس پی کی جانب سے یوپی میں ایس پی کے ساتھ اتحاد کے اندرون دوماہ‘مایاوتی کی پارٹی کے کم سے کم پندرہ اہم لیڈرس نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی ‘اور اس میں گیارہ ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو ان کی نشان پر ریاست میں اور عام الیکشن بھی لڑچکے ہیں۔

پوری اتر پردیش میں‘ جہا ں پر سات مراحل میں الیکشن ہوگا جس کی شروعات11سے 28اپریل سے ہوگی‘ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین جس میں ایس پی ‘ آر ایل ڈی اور کانگریس کے لوگ بھی شامل ہیں جو پچھلے ایک ماہ کے دوران بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔

مگر بی ایس پی کی اس گروپ میں تعداد کافی زیادہ ہے اس میں سے ایک بات تو یہ ہے کہ ا س قدام کو یہ کہتے ہوئے تسلیم کیاجارہا ہے کہ وہ اپنے اپنے حلقوں سے ٹکٹ نہ ملنے کی وجہہ سے وہ پارٹی چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔

مذکورہ ایس پی ‘ بی ایس پی نے جنوری میں اتحاد قائم کیا‘ جس میں مایاوتی 38سیٹوں پر جبکہ اکھیلیش یادو 37سیٹوں پر مقابلہ کریں گے۔

بی جے پی نے کہہ دیا کہ ان لیڈروں کے لئے اس کے دروازے کھلے ہیں جو زیادہ ووٹ دلائیں گے۔ بی ایس پی چھوڑ کر جانے والوں میں تین مرتبہ رکن اسمبلی‘ پچھلی اسمبلی الیکشن میں پارٹی کے ٹکٹ پر شکست کھانے والے ‘ اگرہ جیسے حلقہ سے الیکشن لڑکر جیت حاصل کرنے والے قائدین شامل ہیں