پولیس نے پیر کے روز بتایا کہ سال 2013کے مظفر نگر فسادات کا ملزم کی نعش سکھیڈا گاؤں سے پراسرار حالت میں دستیاب ہوئے ہے۔
مظفر نگر۔اتوار کی شب سودھان سنگھ کی نعش ٹیوب ویل کے لئے بنائے گئے کمرے کے پنکھے سے لٹکی ہوئی ملی ہے۔ پولیس نے کہاکہ نعش کو پوسٹ مارٹم کے لئے روانہ کردیاگیا ہے اور معاملے کی جانچ کی جارہی ہے۔
سنگھ کے بیٹے نے مقامی پولیس اسٹیشن میں ایک شکایت درج کراتے ہوئے الزام لگایاہے کہ اس کے ساٹھ سالہ باپ کا قتل کردیاگیا ہے۔
پولیس نے کہاکہ شکایت کی بنیاد پر انوب ‘ راجیش ‘ سنیل کمار اور رام گوپال کے خلاف ایک شکایت درج کرلی گئی ہے۔
سال2013کے ستمبر اور اگست میں مظفر نگر اس کے آپس پاس کے علاقوں میں بھیانک فرقہ وارانہ فساد رونما ہوئے تھے جس میں ساٹھ لوگوں کی جان گئی اور چالیس ہزار سے زائد لوگ نقل مقام کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔
جنسی ہراسانی کے ایک کیس میں بھی ملزم کے طور پر سنگھ کا نام درج تھا