سال2005سے 2012تک کشمیر پرامن تھا۔ وی کے سنگھ

شملہ۔ مملکتی وزیر برائے خارجی امور اور سابق آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ نے پیر کے روز اس بات کی طرف اشارہ کیاکہ کشمیر کے حالات 2005سے 2012تک نہایت پرامن تھے اور ’’ جو کچھ بھی ہورہا ہے‘‘ وہ اس کے بعد کے حالات کانتیجہ ہے۔

اتفاق کی بات یہ ہے کہ کانگریس کی زیرقیادت یو پی اے مرکز میں2004سے 2014تک اقتدار میں رہی تھی۔ سنگھ نے کہاکہ پلواما ں حملہ ممکن ہے کہ انتقامی کاروائی ہے ‘ مگر ’’ نہایت ٹھنڈے دماغ ‘‘ اور ’’ پوری تیار ی‘‘ سے ساتھ کیاگیا حملہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ چالیس سے زائد ممالک اس حملے کے خلاف بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی مذمت کررہے ہیں‘ انہو ں نے مزیدکہاکہ امریکہ نے کئی سالوں کی حکمت عملی تیار کی اور منظم منصوبہ بنایاتاکہ القاعدہ لیڈر اسامہ بن لادن کو ڈھیر کیاجاسکے۔

سنگھ نے کہاکہ جموں کشمیر سے ارٹیکل370کو ہٹانے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کا متحد ہونا ضروری ہے۔شملہ میں بی جے پی کے ایک پروگرام میں شرکت کے بعد ایک کونے میں رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے سنگھ نے کہاکہ ’’ ہندوستان کسی کو چھیڑ تا نہیں ہے اور جب کوئی اسے چھیڑ تا ہے تو پھر اسکو چھوڑا نہیں جاتا‘‘۔

پلواماں حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سنگھ نے کہاکہ اس طرح کے بڑے واقعات انتقامی حکمت عملی تیارکرتے ہیں۔ اس معاملے پر کہ سرجیکل اسٹرائیک ہوگی یا پھر راست جنگ کی جائے گی ‘ انہو ں نے کہاکہ صبر رکھنا ضروری ہے اور تمام جواب وقت پر مل جائیں گے۔

دہشت گردوں کے صفائے کے متعلق جب پوچھاگیاتو سنگھ نے کہاکہ فوج کے پاس ان کی فہرست ہے جو ملک کے اندر رکھ کر اسکے خلاف کام کررہے ہیں