اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے گیارہ لوگوں کو نرڈوا گام کیس سال2002فسادات واقعہ میں ہلاک کردیاگیا تھا
احمد آباد۔سال 2002نرڈوا گام فسادات کیس کی سنوائی کررہے ایک اسپیشل ایس ائی ٹی عدالت نے ایک روز قبل بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ کو گجرات کی سابق منسٹر مایہ کوڈنانی جو کہ واقعہ کی اصل مجرم ہے کے لئے گوا ہ کے طور پر پیش ہونے کے لئے سمن جاری کیاہے
۔کوڈانانی کی درخواست پر اسپیشل ایس ائی ٹی کے جج پی بی دیسائی نے امیت شاہ کو یہ سمن جاری کرتے ہوئے 18ستمبر تک عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت جاری کی ہے۔عدالت نے کہاکہ اگر امیت شاہ حاضر نہیں ہوتے ہیں تو وہ دوبارہ سمن جاری نہیں کریگا۔
کوڈانانی کے وکیل امیت پٹیل نے عدالت میں احمد شہر کے اندر واقعہ امیت شاہ کا رہائشی پتہ فراہم کیاجس کے بعد عدالت نے اسی پتے پر سمن جاری کیا۔کوڈنانی کے وکیل نے دومرتبہ چار دن کی مہلت مانگنے کے بعد عدالت میں امیت شاہ کا پتہ پیش کیا۔ عدالت نے کوڈنانی کی درخواست جس میں امیت شاہ کو اپنے گواہ کے طور پر پیش کرنے کی درخواست کو قبول کیاتھا۔
اپنی درخواست میں کوڈنانی نے ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ بے قصور ہے ۔ درخواست میں انہوں نے دعوی کیا ہے کہ اس وقت کے رکن اسمبلی امیت شا ہ بھی دواخانہ میں ان کے ساتھ موجودتھے جہاں پرگودھرا کے اندر سابرمتی ایکسپریس پر ہوئے دھماکے میں ہلاک کارسیوکوں کی نعشیں پڑی ہوئی تھی۔
کوڈنانی نے کہاکہ شاہ کا بیان انہیں بے قصور ثابت کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔اس کیس کے ضمن میں دوہفتے قبل سپریم کورٹ نے ایس ائی ٹی سے کہاکہ وہ چارماہ میں سنوائی مکمل کرلے۔
جسٹس جے ایس کھیہر کی قیادت میں ایک بنچ نے اطلاع دی ہے کہ سنوائی جارہی ہے اور بیانات او رشواہد اکٹھا کئے جارہے ہیں۔
سال 2002کے دوران گجرات میں پیش ائے فرقہ وارانہ فسادات میں نروڈا گام قتل عام نواں بڑا واقعہ ہے جو احمد آباد میں پیش آیاتھاجس کی تحقیقات اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم ( ایس ائی ٹی ) کررہی ہے۔گودھرا ٹرین نذر آتش کرنے کے بعد احتجاج اور بند کے دوران پیش ائے فسادمیں نروڈا گام کے اندر اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے گیارہ لوگوں کو ہلاک کردیاگیاتھا۔
اس کیس میں جملہ 82لوگوں کے خلاف مقدمہ چل رہا ہے۔کوڈنانی جو نریندر مودی قیادت کی گجرات حکومت میں منسٹر تھی کو پہلے ہی نرڈا پاٹیہ کیس جس میں97لوگوں کا قتل عام کردیاتھا کے واقعہ میں28سال کی جیل ہوئی ہے