سال 2016میں کجریوال ‘ کنہیا‘ اور مالیا مقبول‘

جے این یو تنازعہ‘ شراب بیوپاری کی برطانیہ فراری کی خبریں سرفہرست
نئی دہلی: جاریہ سال میں کئی ایک عدالتی مقدمات دیکھے گئے ۔ بڑی شخصیتوں کے مقدمات سے عدالتیں بھری پڑی تھیں۔

جن میں چیف منسٹر دہلی ارویندکجرایول اور شراب بیوپاری وجئے مالیا کے علاوہ جے این یو اسٹوڈنٹ یونین صدر کنہیا کمارپر حملہ کے واقعات ذرائع ابلاغ کی سرخیاں میں رہے۔

اس کے علاوہ وکلاء نے مذکورہ شخصیتوں کو خبروں کی زینت بنانے میں اہم رول ادا کیا۔عدلیہ کا وقار اس وقت متاثر ہوا جب ایک خاتو ن جج کو سی بی ائی نے مبینہ طور پر اپنے شوہر سے ایک معاہدے کے لئے رشوت لیتے ہوئے گرفتارکیا گیا تھا۔

کنہیا کمار جن پر جے این یو کیمپس میں ایک متنازع تقریب منعقد کرنے کی پاداش میں غداری کا الزام عائد کیا گیا تھااور قوم دشمن نعروں کو بلند کرنے کی سرزنش کی تھی۔پٹیالہ ہاوز عدالت عمارت میں وکلاء نے انہیں زدکوب بھی کیاتھا۔یہ واقعہ دہلی پولیس پر سیاہ داغ ثابت ہوا ۔کیونکہ وہ عدالت میں اسٹوڈنٹ لیڈربہ حفاظت عدالت پہنچانے میں ناکام رہی۔

سی بی ائی کے اعلی افسر بی کے بنسل نے اپنے فرزند کے ساتھ خودکشی کرلی تھی‘ اور الزام عائد کیا کہ سی بی ائی نے انہیں اور ان کے فرزند ہوہراساں وپریشان کیا۔وجئے مالیا برطانیہ فرار ہوگئے تھے جبکہ عدالت نے ان کے خلاف غیر ضمانتی ورانٹ جاری کئے تھے۔

جج نے مالیاکے خلاف ورانٹ جاری کرتے ہوئے احساس ظاہر کیاتھا کہ ’ آخر مالیا کوقانون کا کوئی پاس ولحاظ ہے یا نہیں؟

لگتا ہے وہ ہندوستان واپس ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے ۔ ارویندکجریوال بھی سرخیوں میں چھائے رہے ۔ دہلی کے ایل جی نجیب جنگ کے ساتھ ان کا تنازعہ شدت اختیار کرتا گیا۔ ارویند کجریوال حکومت کے فیصلوں کے خلاف ن کے اقدامات متنازع بن گئے تھے۔