اے ٹی ایس کی جانچ کو مسترد کرنے والی این ائی اے کی رپورٹ عدالت نے قبول کی۔ فبروری 7سے سماعت ‘ جج کا تبادلہ ‘نئے جج کی تقرری کا امکان
ممبئی۔سال2008کے مالیگاؤںں بم بلاسٹ کیس میں سادھو ی پرگیہ کو کلین چٹ دینے کے بع داب عدالت میں اپنا موقف تبدیل کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
اب وہ اپنے سابقہ فیصلے کے برخلاف عمل کریگی۔ انگریزی اخبارفری پریس جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق سادھوی کو بے قصور ٹھرانے کے بعد بھی اس کے پاس عدالت میں اسکے خلاف جرح کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مرکزی ایجنسی اے ٹی ایس کی جس جانچ کو دوبرسوں سے ’’ جھوٹی‘‘ قراردے رہے تیھ اب وہ اس پر انحصار کرنے پر مجبور ہے۔ یاد رہے کہ آنجہانی ہیمنت کرکرے کی قیادت میں اے ٹی ایس نے 2008کے مالیگاؤں بم دھماکوں کے کیس کو حل کرتے ہوئے اس میں بھگوا دہشت گردوں کے رول کو بے نقاب کیاتھا مگر معاملہ این ائی اے کے سپرد کئے جانے کے بعد اچانک اسے بھگوا دہشت گردی کے سارے ملزم بے قصور نظر آنے لگے۔
تاہم عدالت میں اس کی نہیں چلی او رکورٹ نے اس کی جانچ کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ این ائی کے پاس اب اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا کہ وہ اے ٹی ایس کی جانچ کی بنیاد پر پی اب مقدمہ کی کاروائی آگے بڑھائے۔
مقدمہ میں این ائی اے کی پیروی کرنے والے وکیل استغاثہ اویناش رسل نے فری پریس جرنل سے گفتگوکے دوران اس کی تصدیق کی او ربتایا کہ ’’ ہم سے پہلے ہی انہیں( سادھوی) کو کلین چٹ دے چکے ہیں مگر اے ٹی ایس کی چارچ شیٹ کا حوالہ دیتے کر خصوصی عدالت نے ہماری جانچ کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ اسی طرح خصوصی عدالت نے سادھوی کے مقدمے کوڈسچارج کرنے سے انکار کیاکردیاہے‘‘۔