سادھوی پرگیہ ٹھاکر پر آر ایس ایس ورکر سنیل جوشی کے قتل کا الزام

سمجھوتہ ایکسپریس تا اجمیر دھماکے ، تمام سازشیں بے نقاب ہونے کے خوف سے سادھوی اور ساتھیوں نے سنیل جوشی کا قتل کیا تھا ؟
دیواس ۔ /20 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش میں دیواس کی ایک عدالت نے آر ایس ایس کے ایک سابق پرچارک سنیل جوشی کے قتل کے مقدمہ میں مالیگاؤں بم دھماکوں کی اصل ملزمہ سادھوی پرگیہ ٹھاکر کے بشمول آٹھ افراد کے خلاف الزامات وضع کی ہے ۔ دوسرے ایڈیشنل سیشنس جج راجیندر کمار ورما نے گزشتہ روز پرگیہ ٹھاکر، واسدیوپرمار اور راج کٹاریہ کے خلاف ہندوستانی تعزیری ضابطہ کی دفعات 120 (ب) (مجرمانہ سازش) اور دیگر مناسب متعلقہ دفعات کے تحت الزامات درج کئے ۔ اس عدالت نے دیگر ملزمین ہرشہ سولنکی ، لوکیش شرما ، راجیندر چودھری ، رام چند پٹیل اور جیتیندر شرما کے خلاف دفعات 120 (ب) اور 302 (قتل) کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کی ہے ۔ 2007 ء کے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکہ کے ضمن میں این آئی اے نے آر ایس ایس کے مقتول پرچارک سنیل جوشی کے خلاف چارج شیٹ پیش کی تھی ۔ /29 ستمبر 2007 ء میں سنیل جوشی کو اس وقت گولی ماردی گئی تھی جب وہ مدھیہ پردیش کے دیواس ٹاؤن کے تحت محلہ چونا کھدان میں واقع روپوشی کے مقام کو واپس جارہا تھا ۔ مدھیہ پردیش پولیس نے جوشی کے قتل کا مقدمہ بند کردیا تھا ۔ لیکن دوبارہ کشادگی عمل میں لاتے ہوئے دیواس میں چارج شیٹ پیش کی ہے ۔ جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ مالیگاؤں بم دھماکوں کے تحقیقات میں بحیثیت کلیدی ملزم گرفتار سادھوی پرگیہ ٹھاکر اور دیگر چار فاراد جوشی کے قتل میں ملوث ہیں ۔ کیونکہ سادھوی پرگیہ اور دیگر ملزمین کو ڈر و خوف تھا کہ سنیل جوشی کی گرفتاری کی صورت میں سمجھوتہ ایکسپریس سے لیکر اجمیر دھماکوں تک ان کی تمام سازشیں بے نقاب ہوجائیں گی ۔