بھوبنیشور ؍ نئی دہلی ۔ 2 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ساحلی اڈیشہ میں طوفان فانی کے زیراثر جمعرات کو بارش ہوئی اور اس کے ساتھ تیز ہوائیں چلیں جسے دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے 11 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات کو منتقل کردیا اور عوام کو مشورہ دیا کہ جمعہ کو گھروں سے باہر نہ نکلے کیونکہ طوفان صبح 9:30 بجے کے آس پاس ریاست کے مقام پوری سے ٹکرانے کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ نہایت شدید طوفان تیزی سے اڈیشہ کے ساحل کے قریب پہنچ گیا ہے اور صبح میں زمین پر اس کا اثر متوقع ہے جس کی قبل ازیں سہ پہر 3 بجے پیش قیاسی کی گئی تھی۔ چیف سکریٹری اے پی پڈھی نے کہا کہ طوفان کے گذرنے کا عمل 4 تا 5 گھنٹوں کا ہوسکتا ہے۔ چیف منسٹر نوین پٹنائک نے اس مدت کے دوران عوام سے گھروں میں رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ عوام کی حفاظت و سلامتی کیلئے تمام انتظامات کئے گئے ہیں۔ چیف سکریٹری نے کہا کہ بطور احتیاط 11 ساحلی اضلاع میں تمام دکانات، تجارتی ادارے، خانگی و سرکاری دفاتر بند رہیں گے جبکہ راحت کاری اور بچاؤ کاموں سے متعلق سرگرمیاں جاری رہے گی۔ آج کئی اضلاع میں اوسط سے بھاری بارش ہوئی اور تیز ہوائیں بھی چلیں۔ نیز سمندر میں تیز لہریں بھی دیکھنے میں آئیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ مجموعی طور پر 10 ہزار دیہات اور 52 شہری مجالس مقامی میں رہنے والے زائد از 11.5 لاکھ افراد متاثر ہونے کا اندیشہ ہے جنہیں سائیکلون سنٹرس اور دیگر محفوظ مکانات کو منتقل کیا جارہا ہے۔ نئی دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی نے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ منعقد کرتے ہوئے طوفان فانی کی صورتحال سے نمٹنے کی تیاری کا جائزہ لیا۔ ریلوے نے احتیاطی اقدام کے طور پر 220 سے زائد ٹرینیں منسوخ کردیئے ہیں۔ بھوبنیشور ایرپورٹ سے جمعرات کی نصف شب سے 24 گھنٹے کیلئے فلائیٹ آپریشنس معطل کردیئے گئے۔ تیل اور گیس پیدا کرنے والی ہندوستان کی سب سے بڑی کمپنی او این جی سی نے خلیج بنگال میں ساحل کے پاس تنصیبات سے اپنے تقریباً 500 ملازمین کو ہٹا لیا ہے۔ اوڈیشہ کو عبور کرنے کے بعد طوفان امکان ہے مغربی بنگال کی طرف بڑھے گا ۔ تاہم آندھراپردیش اور ٹاملناڈو بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔
بنگلہ دیش میں بھی ’فانی‘ کے سبب تخلیہ
ڈھاکہ ۔ 2 مئی (سیاست ڈاٹ کام) حکومت بنگلہ دیش نے آج 19 ساحلی اضلاع میں بڑے پیمانے پر تخلیہ کے احکامات جاری کئے تاکہ جانی نقصانات سے بچا جاسکے کیونکہ ماہرین موسمیات نے پیش قیاسی کی ہیکہ طوفان فانی جمعہ کو ہندوستانی ساحلی پٹیوں سے ٹکرانے کے بعد بنگلہ دیش میں بھی بھاری بارش اور تیز ہواؤں کا سبب بن سکتا ہے۔ مسلح افواج کو بھی ڈیزاسٹر آپریشنس کیلئے تیار رکھا گیا ہے۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات نے فانی کو نہایت شدید طوفان کے زمرہ میں رکھا ہے۔