یکم جنوری سے نفاذ ۔ بقیہ جات کی یکمشت یا اقساط میں ادائیگی کا فیصلہ
نئی دہلی ۔ /28 جون (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی کابینہ امکان ہے کہ کل مرکز کے ایک کروڑ سے زائد سرکاری ملازمین اور وظیفہ یاب ملازمین کی بنیادی یافت میں ساتویں پے کمیشن کی سفارش کی نسبت 15 فیصد زیادہ اضافہ کی منظوری دے گی ۔ پے کمیشن نے گزشتہ سال نومبر میں جونیر سطحوں کی بنیادی یافت میں 14.27 فیصداضافہ کی سفارش کی ۔ یہ گزشتہ 70 سال کا سب سے کم اضافہ تھا ۔ سابق چھٹویں پے کمیشن نے 20 فیصد اضافہ کی سفارش کی تھی جبکہ حکومت نے 2008 ء میں اس پر عمل آوری کرتے وقت اس کو دوگنا کردیا تھا ۔ الاؤنسیس میں مجوزہ اضافہ کو شامل کرنے کے بعد اجرت میں اضافہ 23.55 ہوجاتا ہے ۔ ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ جاریہ سال مالیہ کی سخت صورتحال کے پیش نظر حکومت ممکن ہے کہ پے کمیشن کی سفارشات میں بہتری پیدا کرتے ہوئے اضافہ کو بنیادی یافت کا 18 فیصد یا زیادہ سے زیادہ 20 فیصد کردے ۔ ساتویں پے کمیشن کی رپورٹ پر یکم جنوری سے عمل آوری کی جائے گی ۔ کابینہ فیصلہ کرے گی کہ باقیہ جات کی ادائیگی یکمشت کی جائے یا اقساط میں ۔ معتمدین کی کمیٹی نے جس کی قیادت کابینی معتمد پی کے سنہا کررہے تھے ، ساتویں پے کمیشن کی سفارشات کو پہلے ہی تسلیم کرلیا ہے اور انہیں کابینہ کے لئے ایک نوٹ کی شکل دی جارہی ہے۔ اس سے تقربیاً 50 لاکھ سرکاری ملازمین اور 58 لاکھ وظیفہ یاب ملازمین کو فائدہ پہنچے گا ۔
پے کمیشن نے بحیثیت مجموعی کے مرکزی ملازمین کی تنخواہوں ، الاؤنسنس اور پنشن میں 23.55 فیصد اضافہ کی سفارش کی ہے ۔ جس سے 1.02 لاکھ کروڑ روپئے یا تقریباً جی ڈی پی کے 0.7 فیصد کا رقمی بوجھ عائد ہوگا ۔ تقرر کی سطح کی تنخواہ میں جو موجودہ طور پر 7000 روپئے ہے ، اصافہ کرکے 18000 روپئے کردینے کی سفارش کی گئی ہے ۔ اعظم ترین تنخواہ جو کابینہ کے معتمد کو حاصل ہوتی ہے ڈھائی لاکھ روپئے ماہانہ مقرر کی گئی ہے جو فی الحال 90,000 روپئے ماہانہ ہے۔ معتمدین کی کمیٹی نے تقرر کے وقت اقل ترین تنخواہ کو 23,500 اور اعظم ترین تنخواہ 3.25 لاکھ روپئے مقرر کی ہے ۔ مالی سال 2016-17 ء کے بجٹ میں ساتویں پے کمیشن کے نفاذ کے لئے واضح طور پر کوئی رقم مختص نہیں کی گئی ہے لیکن حکومت نے کہا کہ مرکزی ملازمین کی تنحواہوں میں دس سال میں ایک مرتبہ اضافہ ہوتا ہے چنانچہ اس کے لئے عبوری طور پر تمام وزارتوں کو رقمی گنجائش فراہم کرنے کی ہدایات پہلے ہی دی جاچکی ہے ۔ عہدیدار نے کہا کہ اس کے لئے 70000 کروڑ روپئے کی گنجائش فراہم کی جاچکی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں کل دیگر کئی موضوعات بھی زیربحث آئیں گے۔