سابق ٹی وی اینکر صہیب الیاسی کو بیوی کے قتل میں دہلی کورٹ نے بری کردیا۔

صہیب الیاسی جنھوں نے ’’ انڈیاس موسٹ وانٹیڈ‘‘کے ذریعہ مقبولیت حاصل کی تھی‘ نے اپنی سزا اور قید کے خلاف اپیل کی تھی۔

نئی دہلی۔سابق ٹی وی اینکر او رپروڈیوسر صہیب الیاسی جنھیں اپنے اٹھارہ سال کی بیوی کا قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی‘ کو دہلی ہائی کورٹ نے بری کردیا۔صہیب الیاسی جنھوں نے ’’ انڈیاس موسٹ وانٹیڈ‘‘کے ذریعہ مقبولیت حاصل کی تھی‘ نے اپنی سزا اور قید کے خلاف اپیل کی تھی۔

فیصلے سنائے جانے کے وقت52سالہ الیاسی کی بیٹی عالیہ عدالت میں موجود ہیں تھیں اور انہوں نے کہاکہ مجھے اپنے والد پر ہمیشہ بھروسہ رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ’’ میں بہت خوش ہوں۔ میں اپنی خوشی کااس وقت اظہار نہیں کرسکتی۔فیصلہ آنے تک ہم نے خاموشی اختیار کی تھی۔ ہم امید چھوڑ چکے تھے مگر مجھے اپنے والد پر بھروسہ تھا اور میں نے ہمیشہ ان پر بھروسہ کیاہے‘‘۔

الیاسی کو پچھلے سال ڈسمبر میں ٹرائیل کورٹ نے اپنی بیوی انجو کو چاقو گھونپ کر قتل کرنے کے کیس میں سزاسنائی تھی۔ عدالت نے کہاتھاکہ’’ الیاسی نے قتل کیا اور اس کے بعد قتل کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی ہے‘‘۔

اس کے علاوہ د س لاکھ روپئے متوفی بیوی کے والدین کوادا کرنے کا بھی حکم دیا۔

ان کی اپنی زندگی ایک شو کی طرح ہوگئی۔ الیاسی فیصلے کے بعد عدالت میں چلتے رہے کہ وہ بے قصور ہیں اور عمر قید کی سزاء ان کے ساتھ’’ ناانصافی‘‘ ہے۔

انجو الیاسی کی ضربات لگی ہوئی نعش 11جنوری2000کے روز ایسٹ دہلی کے ان کے گھر سے دستیاب ہوئی تھی۔ بعد ازاں وہ اسپتال میں فوت ہوگئی۔ اسی سال الیاسی کومارچ میں گرفتار کرلیاگیا۔

بیوی کی موت کے بعد ان پر جہیز او رہراسانی کے الزامات بھی لگائے گئے۔

ٹرائیل کورٹ کے جج نے کہاکہ شواہد سے یہ رائے قائم کی جاسکتی ہے الیاسی قصور وار ہیں۔ وہ الیاسی کو چھوڑ کر کینڈا چلی جانا چاہتی تھی۔

اسی سال الیاسی کو دوہفتوں کی عبور ی ضمانت اس لئے دی گئی تھی تاکہ وہ اپنی دوسری بیوی جو بیمار ہے اس کو خیال رکھ سکے۔