پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کل نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی پر حملہ بولا ہے ، انہوں نے کہا کہ واجپئی صاحب کی جو پالسیاں پاکستان سے بات چیت کے متعلق اور جموں کشمیر کے متعلق آج بی جے پی کی حکومت انکے تمام اعتماد سازی کے کارناموں کو مسمار کرنے پر لگی ہوئی ہے ۔
محبوبہ مفتی نے آر پار کی تجارت کی معطلی کو بد قسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر کا اگر کوئی حل ہے تو یہی ہے کہ راستے جتنے بھی ہیں انہیں کھول دیے جانے چاھیئے ، میں مرکزی حکومت سے کہنا چاہتی ہوں کہ جموں کشمیر کی صورت حال بہت ہی گھمبیر ہے ، جسکی ایک مثال ہم نے پلوامہ دہشت گردی کے حملے میں دیکھی ۔اگر جموں کشمیر کے راستوں کو بند کردیا گیا تو اسکے اچھے نتائج بر آمد نہیں ہونگے ۔
پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ جتنے بھی پورانے راستے ہیں جو ہمیں وسطی جنوبی اشیاء کے ساتھ جوڑتے ہیں جیسے کرگل، اسکردورروڈ،سیالکوٹ روڈ یا مظفر آباد روڈ ہیں ان تمام راستوں کو کھول دینا چاھیئے یہیں سے مسلۂ کشمیر کے حل کے راستے نکلیں گے ، انہوں نے کہا کہ جب میں وزیر اعلی تھی تو انہوں نے مجھے ا ن سب راستوں کو بند کرنے کے لئے کہا تھا تو میں نے مدافعت کی تھی ۔