سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کا نام لکھنو کی ووٹر لسٹ سے خارج ! وجہہ جانیں‘

حیدرآباد۔لکھنو میونسپل کارپوریشن کی ووٹر لسٹ سے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کا نام نکال دیاگیا ہے۔زوبل افیسر نے اے این ائی کو اطلا ع دی کہ’’ سال2004سے وہ یہاں پر نہیں رہ رہے ہیں‘ اگر کوئی شخص چھ ماہ سے زائد عرصہ تک ایک مقام پر نہیں رہتا تو اس کانام ہٹادیاجاتا ہے‘‘۔

واجپائی بابو بنارس داس وارڈ کے رجسٹرارڈ ووٹر ہیں ‘ مگر خرابی صحت کی وجہہ سے انہوں نے لکھنو کے بس مندی علاقے میں واقع اپنا مکان چھوڑ دیاتھا۔واجپائی نے سال2000کے میونسپل الیکشن اور 2004لوک سبھا الیکشن میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیاتھا۔

واجپائی کے ساتھی لال جی ٹنڈن نے میونسپل کارپوریشن کو حذف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ سابق وزیراعظم کی صحت کا خیال رکھتے ہوئے میونسپل کارپوریشن کو چاہئے تھاکہ وہ ووٹر لسٹ سے اٹل بہاری واجپائی کانام ہٹانے کا اقدام سے گریز کرتے۔

ٹنڈن نے کہاکہ’’ ہر کوئی جانتاہے کہ اٹل جی کی صحت خراب ہے اور وہ ووٹ ڈالنے کے لئے نہیںآسکتے اور وہ لکھنو کی تاریخ کا حصہ ہیں لہذا میونسپل کارپوریشن کو چاہئے کہ وہ ان حقائق کے پیش نظر ان کا نام ووٹر لسٹ سے حذف نہ کریں‘‘اور انہوں نے مزیدکہاکہ ان کا نام احترام کی نشانی کے طور پر ووٹ لسٹ میں شامل کریں۔

ٹنڈن نے کہاکہ سابق وزیراعظم خرابی صحت کی وجہہ سے دہلی میں قیام کئے ہوئے ہیں اور اگر الیکشن ہوتا ہے تو دہلی میں اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہیں۔اٹل بہاری واجپائی جس کی عمر 92سال کی ہے خرابی صحت کی وجہہ سے عوامی اجلاس میں بھی کئی سالوں سے شرکت نہیں کررہے ہیں۔واجپائی نے 1998سے 2004تک وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہے۔