نئی دہلی۔ بہار کے سابق رکن اسمبلی راج کمار سنگھ اور ان کی بیوی رینو سنگھ دونو ں کو پولیس نے 31ڈسمبر کی رات کو نئے سال کے جشن کے دوران ہوئی فائیرنگ میں ارچنا گپتا کی ہلاکت کے واقعہ کے ضمن میں دہلی پولیس نے گرفتار کرلیاہے‘ دونوں ہی کاروباری اور بہار مظفر نگر میں رائیل اسٹیٹ مارکٹ کے بڑی کاروبار کہلائے جاتے ہیں ۔
راجو سنگھ کے نام سے زیادہ مشہورسابق رکن اسمبلی نے اپنے گاؤں صاحب گنج سے بلڈر کاکام شروع کیاتھا بعد میں اس نے اپنا ایک ذاتی مال بنایا ۔ رینوبہار قانون ساز کونسل کی تین مرتبہ رکن رہ چکی ہے۔راجو کے والد صاحب گنج میں پارو بلاک کے انند پور کھارونی گاؤں کے سرپنچ رہ چکے ہیں ۔
سال2005میں راجو نے سرگرم سیاست میں قدم رکھے۔ اور اسی سال صاحب گنج سے پہلی مرتبہ لوک جن شکتی پارٹی کے امیدوار کی حیثیت سے اپنی جیت درج کرائی۔
کچھ ماہ بعد اس نے جنتادل ( یو) میں شمولیت اختیار کرلی اور اکٹوبر 2005میں ہوئی الیکشن میں امیدوار بنا اورریاستی اسمبلی کے لئے دوبارہ منتخب ہوا۔سال2010میں اس نے دوبارہ جیت حاصل کی مگر 2015میں بی جے پی امیدوار کی حیثیت سے اس کوشکست کا سامنا کرنا پڑا۔
تاہم اس کی بیوی ایسٹ چمپارن سے ایم ایل سی منتخب ہوئی۔ سیاست داں سے کاروباری بننے والے اس شخص نے 20کے ابتدائی سالوں میں فارمسی کا بزنس شروع کیااور ہندوستان بھر میں اس کاروبار کو توسیع دی۔ بعدازاں امریکی او رروسی نژاد کمپنیوں میں بھی اس نے سرمایہ کاری شروع کردی۔
کئی لوگو ں کا ماننا ہے کہ سویت یونین کی تقسیماور 1990کے دہے میں معاشی بحران کے پیش نظراس نے یو ایس ایس آر میں فارمسی کے بزنس کو فرو غ دیا اور اس کو کامیابی بھی ملی۔پولیس نے واضح کیاہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ تین مرتبہ کا مذکورہ رکن اسمبلی کسی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث ہوا ہے۔
انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن کو دئے گئے اس کے حلف نامہ کے مطابق بہار کے پارو میں2006کے دوران بچوں کی تسکری کاایک کیس درج ہے اور اس کے علاوہ1999میں پولیس والے کے ساتھ مارپیٹ کا ایک کیس بھی اس کے خلاف درج کیاگیا ہے۔
سال2013میں اس وقت بھی راجو تنازعہ کاشکار ہوا تھا جب اس کے الیکشن ایجنٹ بھولا سنگھ کو گولی مار کر ہلاک کردیاگیاتھا۔ مذکورہ سیاست دانوں نے مخالفین او رماؤسٹوں پر قاتلانہ حملہ کا الزام عائد کیاتھا۔