سابق ائی پی ایس گجرات سنجیو بھٹ کا بی جے پی پر اپنے ٹوئٹ کے ذریعہ حملہ۔ 

گجرات کے سابق ائی پی ایس اور وزیراعظم نریند ر مودی کے کٹر مخالف مانے جانے والے سنجیو بھٹ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعہ بی جے پی پر تنقیدکی ہے۔

انہو ں نے اپنے اس ٹوئٹ میں ایک تصوئیرشیئر کی جس میں بی جے پی کے ورکرس کرناٹک اسمبلی انتخابی مہم کے دوران اندرا کینٹین میں لنچ کرتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں۔ سنجیو بھٹ نے اس تصوئیرکے اوپر کیپشن لکھا کہ ہندوستان کے تئیں یہ میرا ائیڈیا ہے۔

اگے لکھتے ہیں بی جے پی کارکن کرناٹک میں اندرا کینٹین سے سستا کھانا حاصل کرنے کے لئے قطار میں لگے ہوئے ہیں تاکہ وہ کانگریس کے خلاف پیٹ بھر کھانا کھانے کے بعد اپنی طاقت کا استعمال کرسکیں اور پوچھ سکیں کے لوگوں کے لئے کانگریس نے کیا کیاہے۔کرناٹک میں اسمبلی انتخابات کے دوران کانگریس پارٹی کی ناکامیوں پر مشتمل فہرست نہ صرف وزیراعظم نریندر مودی بلکہ بی جے پی کے اعلی قائدین اپنی تقریروں میں پیش کررہے ہیں۔

اس کے برعکس سنجیو بھٹ جو گجرات کے ریٹائرڈ ائی پی ایس ہیں بی جے پی پارٹی کے ورکرس کو اپنے ٹوئٹ کے ذریعہ یہ باور کروانا چاہا رہے ہیں کہ کانگریس پارٹی کی قائم کردہ اندرا کینٹین جو غریبوں کے لئے کم قیمت پر کھانا فراہم کرتے ہے وہاں پر قطار میں کھڑے ہوکر وہ نہ صرف کھانا کھارہے ہیں بلکہ کھانے کے بعد حاصل ہونے والی توانائی کا استعمال بھی کانگریس کی مخالفت میں کررہے ہیں اور یہی بی جے پی کا ہندوستان کے تئیں نیاائیڈیاہے ۔

سنجیوبھٹ کاشماروزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے کٹر مخالفین میں ہوتا ہے وہ ایسے بی جے پی یا پھر نریندر مودی کو تنقید کرنے کا ایسا کوئی موقع نہیں گنواتے ۔