نئی دہلی۔ایودھیا معاملے پر مرکز کی پہل کو مکمل طور پر ائینی بتاتے ہوئے بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکرنے حکومت کے وقف کی وضاحت کی۔
دوروز قبل ایک پریس کانفرنس میں جاوڈیکر نے کہاکہ دستوری بنچ نے ہی یہ کہاتھا کہ حکومت کو ہی فیصلہ کرنا ہے کہ باقی زمین کا کیاکیاجائے
۔مرکزی وزیر نے بتایا کہ رام جنم بھومی نیاس نے 2003میں اپیل کی تھی لیکن دس سال کانگریس کے حکومت تھی اور انہوں نے اس پر کچھ نہیں کیا۔اب مودی حکومت کررہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ چناؤ یا سیاست کی کوئی بات نہیں ہے۔
روز سنوائی کی بات کہی گئی تھی لیکن پانچ چھ مہینے ایسے ہی نکل گئے ‘ اس لئے حکومت نے یہ پہل کی ہے۔جاوڈیکر نے آگے کہاکہ ہمیں پورا یقین ہے کہ سپریم کورٹ حکومت کی پہل کو منظوری دی گی۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ حکومت چاہتی ہے کہ 0.313ایکڑ کا جو متنازعہ اراصی ہے اس پر جوں کا توں موقف بنارہے ‘ اس کا قانونی کام کاج اور کوٹ کیس ٹھیک پہلے کی طرح چلتا رہے ۔ اس کے علاوہ اراضی کے جس حصہ پر کوئی تنازعہ نہیں ہے ‘ حکومت اسے ہی حقیقی مالکین کو واپس دینا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’ آج کی حکومت کا فیصلہ قانون کے تحت ہے۔ یہ مرکزی حکومت کا ہی اختیار ہے کہ غیرمتنازعہ اراضی اس کے مالکین کو واپس کرے۔
یہ زمین آزاد ہونے سے بہت سارے راستے کھل جائیں گے۔اسی دوران سی پی ائی ایم نے حکومت پر الزام عائد کیاکہ آر ایس ایس کو خوش کرنے کے لئے حکومت نے یہ اقدام اٹھایا ہے۔
اپنے ایک بیان میں پارٹی پولیٹ بیورو نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں رکاوٹ کھڑا کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے یہ کھوکھلا اقدام اٹھایاگیا ہے۔