نئی دہلی:ہریانہ سے تعلق رکھنے والے ایک بی جے پی لیڈر نے ویسٹ بنگال میں ہندوؤں کو غیر محفوظ ثابت کرنے کے لئے ایک بھوجپوری فلم کی تصوئیرکا سہارا لیا ہے۔بی جے پی ہریانہ اسٹیٹ ایکزیکیٹیو رکن نے بھوجپوری فلم’ عورت ایک کھلونا ہے‘ کی تصوئیر کا سہارا لیکر اس بات کو پھیلانے کی کوشش کی کہ مذکورہ عورت کی عصمت ریزی مسلمانوں نے کی ہے۔
اتفاق کی بات تو یہ ہے کہ فلم میں ہیرو کا کردار نبھانے والے منوج تیواری برسراقتدار بی جے پی پارٹی کے مشہور لیڈر ہیں۔ملک نے تصوئیر پوسٹ کرتے ہوئے جاری کردہ پیغام میں مذمت میں کہا کہ ممتابنرجی کی ریاست میں ہندوؤں پرکس قدر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔انہوں نے اپنے فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ’’ مغربی بنگال میں ہندوؤں کی حالت قابل تشویش ہے۔ انہیں تشدید کے دوران قتل اور عورتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور ہراساں کیاجارہا ہے۔
کوئی اس پر بات کرنے کو تیار نہیں ہے نہ تو کوئی ایوارڈ واپس کررہا ہے اور نہ ہی ملک چھوڑنے کی اب بات کررہا ہے‘‘۔ مذکورہ قابل اعتراض ایف بی پوسٹ اس وقت سوشیل میڈیا پر وائیرل کیاجارہا ہے جب ریاست میں آہانت آمیز پوسٹ فیس بک پر پوسٹ وائیر ل ہونے کے بعد بھڑکے فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات پیش ائے ہیں۔
اس اشتعال انگیز پوسٹ پر سینکڑوں کی تعداد میں فیس بک ‘ ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر لائیکس مل رہے ہیں او رساتھ میںیہ بھی پیغام جاری کئے جارہے ہیں کہ متنازع تصوئیر بھوجپوری فلم کے ایک سین کی ہے اور بی جے پی لیڈر کو تشدد کے لئے اکسانے کی کوشش کرنے پر گرفتار کرنے کا بھی مطالبہ کیاجارہا ہے