فیروز آباد : بی جے پی رہنما ؤں کی سرگرمی پیش بندی اور سخت دباؤ کی وجہ سے تھانہ شمال کے انچارج لوکیش بھاٹی کے ساتھ ہاتھا پائی کے معاملہ میں ملزم بی جے پی کارکنان کے خلاف سخت سے فی الحال ہاتھ کھینچ لئے ہیں ۔ا سطرح کی چہ میگوئیاں بھی چل رہی ہے کہ تینوں فرار ملزمین میں سے ایک بی جے پی رہنما کے گھر پر پناہ لئے ہوئے ہیں ۔اور پولیس کو اس بات کا علم بھی ہے ۔لیکن برسر اقتدار سیاسی جماعتوں کا دباؤ ہو نے کی وجہ سے وہ کچھ نہیں کر رہے ہیں
۔پولیس نے تین بی جے پی کارکنان کے خلاف رپو رٹ درج کی تھی۔ان تین میں سے لکی گرگ نا م کہ شخص کے گھر کو پولیس نے مہر بند کر دیا تھا ، لیکن بی جے پی کارکنان کی غنڈہ گردی کی حد تب ہوگئی جب بغیر پولیس کی اجازت سے گھر کی مہر توڑ دئے۔حالانکہ پولیس نے سیل توڑنے کے جرم میں بھی ملزمین کے خلاف دفعہ عائد کی تھی۔
لیکن مرکز اور صوبہ میں برسراقتدار سیاسی جماعت کے کارکن ہو نے کی وجہ سے پولیس اعلی سطح سے اتنا دباؤ بنا یاگیا کہ پو لیس کو ملزمین کی تلاش بند کر نی پڑی ۔واضح رہے کہ تھانہ انچارج لو کیش بھاٹی کی وردی کھینچنے بی جے پی کارکنان کلی گرگ ، ادے ٹھاکر، اور دھیرج وغیرہ کے گھر پر پو لیس کے ذریعہ دبش کی گئی تھی۔ایسے میں بی جے پی کے ضلعی صدر نانک چندا گروال ملزمین کی ڈھال بن کر پولے سکے سامنے آگئے تھے اور کسی طرح معاملہ کو رفع دفع کر نے کی کو شش کر رہے تھے۔
چونکہ ایس پی سٹی و دیگر پولیس افسران کے سخت رویہ کے چلتے ان کو مایو سی ہاتھ آئے تھی۔اس لئے اب پولیس پر اعلی سطحی افسران کا دباؤ ہے ۔جس کی وجہ سے پولیس سرد پڑ گئی ہے۔دراصل ایس پی سٹی راجیش سنگھ نے بی جے پی رہنما ؤں کوخوب کھری کھری سنائی تھی۔اقتدار میں ہو نے وجہ سے پولیس بی جے پی رہنماؤں کے سامنے جھک نے پر مجبور ہوگئی ۔
بی جے پی رہنماؤں سے اقتدار کے نشے کا اندازہ اس بات سے لگا یا جاسکتا ہے کہ بی جے پی لیڈر ڈاکٹر اکھیلیش شرما نے ایک کانفرنس بلاکر نہ صرف پولیس کے ذریعہ کی گئی کارروائی پر سوال پیدا کئے بلکہ ایس پی سٹی کے لئے سخت اور نا زیبا الفاظ کا بھی استعمال کیا ہے۔جس سے پولیس محکمہ سکتہ میںآگیا ،لیکن اعلی سطح کے دباؤ کی وجہ سے کسی بھی طرح کی کارروائی کر نے سے عاجز ہے۔