ریلوے بجٹ کی آج پیشکشی … مسافر کرایوں اور شرح مال برداری میں اضافہ کے فیصلہ پر شش و پنچ

چار ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کرایوں میں اضافہ سے گریز کا امکان

نئی دہلی ۔ 24 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) وزیر ریلوے سریش پربھو کو اپنے دوسرے ریل بجٹ میں مسافر کرایوں اور شرح بار برداری میں اضافہ کرنے کے سوال پر سخت الجھن اور شش و پنچ کا سامنا ہے جبکہ ریلویز مالیہ کی سخت قلت سے شدید دباؤ میں ہے۔ مختلف ریلوے پراجکٹوں کی توسیع اور مسافرین کو دی جانے والی خدمات میں بہتری کیلئے کرایوں میں اضافہ کی ضرورت ہے لیکن وزارت ریلوے کا ایک گوشہ ایسے اقدام کے حق میں نہیں ہے جس کا کہنا ہیکہ اس مرحلہ پر مسافر کرایوں میں اضافہ کوئی زیادہ بہتر نظریہ اس لئے بھی نہیں ہوسکتا کہ عنقریب چار ریاستوں میں اسمبلیوں کے انتخابات منعقد ہوں گے۔ نیز ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل زوال کا رجحان ہے۔ ریلویز ذرائع نے کہا ہیکہ ’’ڈیزل کی قیمتیں انحطاط پذیر ہیں۔ مسافرین کی بکنگس اور مال برداری میں بھی کمی کا رجحان ہے۔ چنانچہ اس مرحلہ پر مال برداری کی شرح یا مسافر کرایوں میں اضافہ کے ریلویز پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے‘‘۔ ذرائع نے کہا کہ ’’ریلوے بجٹ کی پیشکشی کے بعد بھی کسی وقت مسافر کرایوں میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ یہ ضروری نہیں ہیکہ صرف بجٹ میں ہی کرایوں کا اضافہ کیا جائے بلکہ ضروری ہو تو بعد میں بھی کسی وقت کرایوں میں اضافہ کیا جاسکتا ہے‘‘۔ سریش پربھو اس بات کا جائزہ بھی لے رہے ہیں کہ حادثات کے انسداد کیلئے کئے جانے والے حفاظتی اقدامات کے پیش نظر محصول حفاظت عائد کیا جائے۔ اس دوران ریلویز نے تہواروں کے دوران مسافرین کی بھاری طلب کے پیش نظر کئی مصروف مقامات کیلئے اضافی شرحوں پر خصوصی ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے جو دراصل کرایوں کی شرح میں بالواسطہ اضافہ ہے۔ اپریل تا جنوری ریلویز کو 141,416.05 کروڑ روپئے کے نشانہ کے برخلاف 136,079.26 کروڑ روپئے کی آمدنی ہے جو آمدنی میں 3.77 فیصد کمی کی نشاندہی کرتی ہے۔