حیدرآباد:ریاست تلنگانہ ‘ آندھرا پردیش اور اڈیشہ کے 24ہندوستانی پچھلے دوماہ سے ریاض میں جیل نماء کمرے میں زندگی گذارنے پرمجبور ہیں۔
مذکورہ نوجوان کمرے کے ایک بیت الخلاء کے استعمال کررہے ہیں۔حیدرآباد کے ایجنٹ نے پراجکٹ کے کام کے لئے انہیں بطور لیبر‘ فٹر ‘ ڈرافٹ مین اور پلمبر ویزا پر سعودی عربیہ روانہ کیاتھا۔
ڈی سی کی خبر کے مطابق مذکورہ لوگوں کو پانچ افراد پر مشتمل بیچ کے ذریعہ ریاض روانہ کیاگیا تھا۔ جب ان کی وہاں پر طبعیت بگڑنے لگی تو منیجر نے ان کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکا رکردیا۔ اب وہ دیگر تلگوافراد کی امداد پر ہیں۔وہاں پر ان سے پکوان ‘ باغ بانی ‘ صفائی کے کام لئے جارہے ہیں اور ان کے پاسپورٹ بھی ضبط کرلئے گئے ہیں۔
جب متاثرین میں کسی ایک سے ممبئی میریر کے نمائندے نے فون پر بات کی تو مذکورہ نوجوان نے کہاکہ ’’ جب ہم نے اس قسم کے کام سے انکار کیاتو ہم سے 12,600ریال مانگے جارہے ہیں جو ہندوستان کی کرنسی کے مطابق 2.2لاکھ روپئے ہے تاکہ ہمارے کام کرنے کا معاہدہ ختم کیاجاسکے اور وہ ہمارے پاسپورٹ ہمیں واپس دیں ‘‘۔
رمضان کے آغاز کیساتھ ہی ان کا کام بند ہوگیا ہے ۔ ان میں کچھ لوگ بیمار بھی پڑگئے ہیں۔