ترواننتاپورم ۔30اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) شدید قحط کا خطرہ ریاست کیرالا پر منڈلا رہا ہے ۔ریاست میں جنوب مغربی مانسون کے دوران ناکافی بارش ہوئی ہے ۔ برسات میں نمایاں کمی یعنی جنوب مغربی مانسون میں صرف 34فیصد بارش کی وجہ سے شدید قحط پڑنے کا اندیشہ ہے ۔ جاریہ سال یکم جون سے 30ستمبر تک کیرالا میں 1352.3 ملی میٹر بارش ہوئی جب کہ حسب معمول بارش 2039.7 ملی میٹر ہے ۔ اس طرح بارش میں 34فیصد انحطاط پیدا ہوا ۔ اکٹوبر میں بارش نہیں ہوئی اگر یہ صورتحال برقرار رہے تو قحط جیسی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے ۔ ڈائرکٹر محکمہ موسمیات بی سدیون نے کہا کہ اگر شمال مشرقی مانسون مایوس کردے تو مختلف شعبوں زراعت ‘ برقی پیداوار وغیرہ کی صورتحال سنگین ہوجائے گی۔ چیف منسٹر کیرالا پینا رائی وجین نے بھی کہا کہ ریاست شدید قحط کی سمت پیشرفت کررہی ہے ۔ حالانکہ شمال مغربی مانسون کا ہنوز آغاز نہیں ہوا ہے لیکن ریاست میں ماقبل مانسون بارش کا آغاز ہوگیا ہے ۔ انتہائی خطرہ اس بات کا ہے کہ ریاست میں قحط پیدا ہوگا جبکہ جنوبی ہند میں بارش اکثر ریاستوں میں معمول سے کم ہوئی ہے ۔ صورتحال سے نمٹنے کیلئے حکومت پہلے ہی برساتی پانی کا ذخیرہ کرنے کی ہدایت جاری کرچکی ہے ۔ اوسطاً ریاست کے تالابوں میں پانی کی مقدار 22فیصد کم ہے ۔ ریاست پینے کے پانی کی قلت سے نمٹنے کیلئے اقدامات کررہی ہے ‘امکان ہے کہ ریاست میں موسم برسات میں پانی کی کمی سے نمٹ لیا جائے گا ۔ حکومت 10ہزار خانگی مندروں کے تالاب میں جن کی تعداد 40ہزار ہے پانی کا ذخیرہ کرنے کا بھی منصوبہ رکھتی ہے ۔ چیف منسٹر نے 13اکٹوبر کو ایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا تھا تاکہ امکانی قحط کی صورتحال کیلئے منصوبہ بندی کی جائے ۔کیرالا فی الحال شمال مشرقی مانسون کی بارش سے امید رکھتا ہے کہ اس دوران کافی بارش ہوگی ۔
کیرالا میں 6ماہ میں 910 عصمت ریزیاں
٭٭ سخت قوانین اور بیداری شعور مہم کے باوجود کیرالا میں جاریہ سال کے پہلے چھ ماہ میں عصمت ریزی کے 910واقعات کی شکایات درج کی گئیں ۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست میں خواتین پر مظالم کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے ۔