چندی گڑ: اگر شہری علاقوں میں کسی کے پاس گائے کو رکھنے ناممکن ہوگیا ہے تو ‘ پھر منوہر لال کھٹر حکومت نے ہریانہ میں اس کا حل پیش کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ مذکورہ ہریانہ گاؤ سیوا ایوگ ’’ گائے ہاسٹل‘‘ کی ایک ایسے تجویز تیاری کررہی ہے جس کے ذریعہ ریاست کے بڑی شہروں میں ہر ایک شخص ایک گائے رکھ سکتا ہے۔
’’گائے کا مالک گھریلو ضرورتوں کے لئے اس کے دودھ سے استفادہ اٹھاسکتا ہے۔ اور وہ گائے کادودھ بازار میں فروخت بھی کرسکتا ہے‘‘اور اس کے ذریعہ روزانہ پانچ سو روپئے کی کمائی کرسکے گا۔ایوگ چیرمن بھانی رام منگالہ نے انڈین ایکسپرس سے کہاکہ’’ ہریانہ کے شہری علاقوں میں ایک ’’ گائے ہاسٹل‘‘ قائم کرنے کی تجویز تیار کررہے ہیں۔
اس ضمن میں ہم نے مجالس مقامی کو بھی ایک مکتوب لکھا ہیاور اس کے متعلق متعلقہ وزیر کے ساتھ بھی اجلاس منعقد کیاتاکہ بہت جلد ہمارے اس منصوبے پر کام شروع کیاجاسکے۔ اگر تمام چیزیں ٹھیک رہی تو ہم ایک ہر ایک گائے ہاسٹل کے لئے ایک سوسائٹی قائم کریں گے۔مذکورہ سوسائٹی ریسڈنٹ ویلفیر اسوسیشن کے طور پر کام کریگی‘‘۔
انہو ں نے مزیدکہاکہ ہماری اس تجویز کے متعلق ہم نے ریاستی شہری مجالس مقامی کی وزیر کویتا جین سے بھی بات کی ‘ منگالہ کے مطابق جین چاہتی ہیں کہ’’ اس قسم کا پہلا گائے ہاسٹل ان کے اسمبلی حلقہ سونی پت میں قائم کیاجائے‘‘۔ہریانہ میں437گائے شیلٹر ہیں جس میں3.2لاکھ گائے رکھی گئی ہیں جبکہ ایک اندازے کے مطابق1.18لاکھ دودھ دینے والے جانور سڑکوں پر کھلے عام چھوڑ دئے گئے ہیں۔