برقی بحران پر قابو پالیا گیا ‘ ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیر ‘ غریب لڑکیوں کی شادی میں مدد ‘یوم جمہوریہ تقریب ‘گورنر نرسمہن کا خطاب
حیدرآباد /26 جنوری ( سیاست نیوز ) گورنر نرسمہن نے مختصر عرصے میں تیز رفتار ترقی کے ساتھ تلنگانہ خوشحال ریاست میں تبدیل ہونے کا دعوی کیا اور کہا کہ فلاح و بہبود پر ہر سال 40 ہزار کروڑ روپئے خرچ کئے جارہے ہیں ۔ برقی بحران پر قابو پالیا گیا ہے ۔ غریب لڑکیوں کی شادیوں کیلئے شادی مبارک و کلیان لکشمی اسکیمات پر کامیابی سے عمل کیا جارہا ہے ۔ قومی شرح ترقی سے ریاست کی شرح ترقی زیادہ ہے تمام شعبوں میں توقع سے زیادہ ترقی ہونے کا ادعا کیا ۔ 69 ویں یوم جمہوریہ تقریب کے موقع پر پریڈ گراؤنڈ سکندرآباد میں پرچم کشائی کے بعد خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ اس موقع پر چیف منسٹر کے سی آر اسپیکر اسمبلی مدھوسدن چاری ، صدرنشین قانون ساز کونسل سوامی گوڑ ڈپٹی چیف منسٹرس محمد محمود علی ، کڈیم سری ہری ارکان کونسل محمد سلیم ، محمد فاروق حسین ‘ صدرنشین اقلیتی مالیاتی کارپوریشن سید اکبر حسین ، صدرنشین اقلیتی کمیشن قمرالدین کے علاوہ وزرا ٹی آر ایس ارکان اسمبلی و ارکان پارلیمنٹ ارکان کونسل کے علاوہ مختلف محکمہ جات کے عہدیدار موجود تھے ۔ گورنر نرسمہن نے کہا کہ ریاست سنہرے تلنگانہ کی طرف تیزی سے پیشقدمی کر رہی ہے ۔ علحدہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد انہوں نے ریاست کے تمام شعبوں میں مستعدی کے ساتھ ترقی کرنے کی تین سال قبل جو توقعات کا اظہار کیا تھا آج اس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں ۔ تلنگانہ کی تشکیل کے وقت ریاست میں صرف 6574 میگاواٹ برقی پیداوار کی گنجائش تھی ساڑے تین سال میں ریاست میں برقی کی پیداوار 14845 میگاواٹ تک پہونچ چکی ہے ۔ مزید برقی پیداوار کیلئے نئے پراجکٹس زیر تعمیر ہیں جس سے ریاست میں برقی کی پیداوار 28 ہزار میگاواٹ تک پہونچ جائیگی اور تلنگانہ فاضل برقی پیدا کرنے والی ریاست میں تبدیل ہوجائیگی ۔ ریاست کی تشکیل کے بعد پہلے 6 ماہ تک برقی کے مسائل تھے تاہم یکم جنوری سے زرعی شعبہ کو 24 گھنٹے برقی سربراہ کیا جارہی ہے ۔ کسانوں میں خوشحالی لانے 8 ہزار روپئے زرعی معاوضہ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ حکومت کے ان اقدامات سے دیہی علاقوں میں معاشی نظام مستحکم ہوگا ۔ 38.87 لاکھ افراد میں آسرا پنشن تقسیم کیا جارہا ہے ۔ وظیفہ اسکیم کی رقم کو 200 روپئے سے بڑھاکر 1000 اور 1500 روپئے کردیا گیا ہے ۔ معذورین و بیڑی مزدوروں کو بھی وظیفہ دیا جارہا ہے ۔ کسی تحدیدار کے بغیر گھر کے ہر فرد کو 6 کیلو چاول دئے جا رہے ہیں ۔ شادی مبارک ، کلیان لکشمی اسکیم کے تحت غریب ایس سی ایس ٹی اقلیتی اور بی سی طبقات کی لڑکیوں کو شادیوں میں مالی امداد دی جارہی ہے ۔
اس اسکیم سے پسماندہ طبقات کے ساتھ اعلی طبقات کی غریب لڑکیوں کی شادیوں کیلئے بھی مالی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ جاریہ سال اواخر تک ریاست میں غریب عوام کو 2.65 لاکھ ڈبل بیڈروم مکانات تعمیر کرکے دئے جائیں گے ۔ آشاورکرس وی آر اے ہوم گارڈس ، آئی کے پی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کرکے ان کے چہروں پر خوشی لائی گئی ہے ۔ تلنگانہ کا زراعت پر انحصار ہے ۔ لہذا رواں سال زراعت کیلئے علحدہ بجٹ مختص کیا جائیگا ۔ آبپاشی پراجکٹس کی تعمیرات کیلئے سالانہ بجٹ میں 25 ہزار کروڑ روپئے بجٹ مختص کئے جارہے ہیں ۔ معیاری بیج و تخم کی سربراہی کیلئے ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ کاشت کے بعد اناج کی ذخیرہ اندوزی کیلئے بڑے پیمانے پر گودام تعمیر کئے جارہے ہیں ۔ 2 جون 2014 تک ریاست میں صرف 4 لاکھ میٹرک ٹن اناج ذخیرہ کرنے کے گودام تھے ۔ نئے گوداموں کی تعمیرات سے 1.5 کروڑ میٹرک ٹن اناج ذخیرہ کرنے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے ۔ گھر گھر پینے کے پانی کی سربراہی کو یقینی بنانے مشین بھاگیرتا اسکیم کا آغاز کیا گیا ہے ۔ مشین کاکتیہ اسکیم کے تحت 46 ہزار تالابوں کا احیا کرنے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ اس اسکیم کے ذریعہ جہاں زرعی شعبہ کو پانی دستیاب ہوگا وہی پینے کے پانی کیلئے زیر زمین پانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ بدعنوانیوں کا خاتمہ کرنے اراضی سروے کیا جارہا ہے۔ کسان سمیتیاں تشکیل دی گئی ہیں ۔ زرعی عہدیدار کا تقرر کرکے کسانوں کے مسائل حل کرنے اقدامات کئے جارہے ہیں یادو طبقہ میں 1.50 کروڑ بھیڑ بکریاں تقسیم کرنے کا منصوبہ تیار کرتے ہوئے کام کیا جارہا ہے ۔ ابھی تک 40 لاکھ بھیڑ بکریاں تقسیم کی گئی ہے ۔ مچھلیوں کی تقسیم کے ذریعہ مچھروں اور مدیراج طبقات کی فلاح و بہبود پر توجہ دی جارہی ہے ۔ ٹیکسٹائل پارکس قائم کرکے روزگار کیلئے نقل و مقام کرنے والے بافندوں کو واپس لانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ ماڈرن سیلون قائم کرنے حجاموں کی مالی مدد کی جارہی ہے ۔ بڑے واشنگ مشین تقسیم کرتے ہوئے دھوبیوں کو فائدہ پہونچایا جارہا ہے ۔ کے جی تا پی جی مفت تعلیم فراہم کرنے ریاست میں ایس سی ایس ٹی بی سی اور اقلیتی طلبہ کیلئے 542 اقامتی اسکولس قائم کئے گئے ہیں ۔ ان اسکولس میں زیر تعلیم فی طالب علم پر سالانہ 1.28 لاکھ روپئے خرچ کئے جارہے ہیں ۔ ریاست کے تمام سرکاری ہاسپٹلس کو کارپوریٹ طرز پر ترقی دیتے ہوئے غریب عوام کو تمام بنیادی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں ۔ 108، 104، 102 سرویس کی خدمات کو توسیع دی گئی ۔ حاملہ خواتین کیلئے کے سی آر کٹس کی خصوصی اسکیم متعارف کروائی گئی ہے ۔ گذشتہ 3 سال کے دوران 3174 کیلومیٹر کی قومی شاہراہوں کو 5701 کیلومیٹر تک توسیع دی گئی ہے ۔ ہریتا ہارم پروگرام کے ذریعہ تلنگانہ میں کروڑہا پودے لگائے گئے ہیں ۔ سرکاری نظم و نسق کو عوام کی دہلیز تک پہونچانے اضلاع کی تنظیم جدید کی گئی ہے ۔ صنعتی شعبہ میں تلنگانہ کی ترقی قابل ستائش رہی ہے ۔ ٹی ایس آئی پاس کے ذریعہ ابھی تک تلنگانہ میں 6070 کمپنیوں کو منظوری دی گئی جس سے 2 لاکھ افراد کو روزگار کے مواقع فراہم ہو رہے ہیں ۔ آئی ٹی شعبہ میں 12 فیصد کی ترقی ہوئی ہے ۔ اضلاع کھمم ، ورنگل اور نظام آباد جیسے شہروں میں آئی ٹی کو فروغ دیا جارہا ہے ۔ جمہوریت کو مستحکم کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔