روہنگیوں کی آمد کو روکنے کے لئے ہندوستان چلی اسپرے اور دیسی گرانائیڈ کا استعمال کررہا ہے۔

مرچ کا استعمال کرتے ہوئے ہندوستان اپنے سرحدی علاقوں میں میانمار سے آنے والے مزید پناہ گزینوں کی روک تھام کا یقینی بنانے کی حکمت عملی پر کام کررہا ہے۔
نئی دہلی۔ باوثوق ذرائع سے ملی اطلاعات اور ایک سرکاری عہدیدار کے بیان کے مطابق ہندوستان اپنے ملک میں کشیدگی کے واقعات کی روک تھام کے لئے بنگلہ دیش سے جڑے ہندوستانی سرحدوں پر صیانتی انتظامات میں سختی لائی ہے اور اپنے ہی ملک میں مصائب کاشکار روہنگیوں کے ہندوستان میں داخلہ کو روکنے کے لئے مرچ اسپرے اور ہاتھ گرانائیڈ کا استعمال کررہا ہے۔ہندواکثریتی ہندوستان جہا ں سے چالیس ہزار ہزار روہنگیوں کو جو پہلے سے ہی اس ملک میں مقیم ہیں ان کے وطن واپس بھیجنے کی تیاری کررہی ہے ‘ بی ایس ایف کا سکیورٹی رسک کے متعلق کہنا ہے کہ انتظامیہ کسی بھی صورت میں روہنگیوں کی آمد کے سلسلے کو روکنے کام کریگا۔

بارڈر سکیورٹی فورسس کے ایک افیسر نے نئی دہلی میں کہاکہ ’ہم انہیں کسی طرح کا نقصان نہیں پہنچاناچاہتے ہیں اور نہ ہی گرفتار ی کے خواہش مند ہیں‘ مگر ہم کسی بھی صورت میں انہیں ہندوستان کی سرزمین پر برداشت نہیں کرسکتے‘‘۔ اپنی شناخت چھپانے کے وعدے پر کیونکہ وہ میڈیاسے بات کرنے کا مجاز نہیں ہیں ایک عہدیدار نے کہاکہ ’’ ہم سینکڑوں کی تعداد میں ہندوستان کی سرحد میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے روہنگیوں کو روکنے کے لئے چلی اسپرے اور ہینڈ گرانائیڈ کااستعمال کررہے ہیں۔ حالات بے قابو ہوگئے ہیں‘‘۔ تقریبا420000روہنگی اگست 25کے بعد میانمار سے بنگلہ دیش نقل مقام کرچکے ہیں‘ جہاں پر میانمار کی فوج کے اشتراک سے ان پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور کم سے کم اب تک چار سولوگوں کی موت بھی ان واقعات میں ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ نے اس نسل کشی کو تحریری مثال بھی قراردیا ہے۔

ضرورت سے زیادہ آبادی والا ملک بنگلہ دیش مذکورہ پناہ گزینوں کو شیلٹر فراہم کرنے کی جستجو میں لگا ہوا ہے۔آر پی ایس جیسوال ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف بی ایس ایف جو ویسٹ بنگال اور ایسٹرن ریاستوں کی ہندوستانی سرحد کی پٹرولنگ پر ہیں نے کہاکہ ٹروپس کو کہاگیا ہے کہ روہنگیوں کو واپس بھیجنے کے لئے چلی گرانائیڈ اور ہینڈ گرانائیڈ کا استعمال کریں‘‘۔ چلی گرانائیڈسے ضرورت کے مطابق اپنے ٹارگٹ کو نشانہ بنانے اور اس کو پریشان کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ہندوستان میں روہنگیوں کے متعلق سخت رویہ وزیراعظم نریندر مودی کی ہندو نیشلسٹ حکومت رویہ اختیار کئے ہوئے ہے تو وہیں پر ہوم منسٹر راجناتھ سنگھ نے روہنگیوں کو غیرقانونی تارکین وطن قراردیتے ہوئے انہیں واپس بھیجنے کی ضد پر اڑے ہوئے ہیں۔

صاف طور پر انہیں واپس روانہ کرنے کے لئے حکومت نے سپریم کورٹ سے اسی ہفتہ کہاہے کہ خفیہ ایجنسیوں کی جانکاری کے مطابق روہنگیوں کے تار پاکستانی نژاد دہشت گرد تنظیموں سے جڑے ہوسکتے ہیں۔زیادہ تر امن پسند روہنگیوں کے کسی بھی غیرسماجی سرگرمی سے تار جڑے ہوئے نہیں ہیں اور دوروہنگیوں نے ان کی وطن واپسی کے خلاف جمعہ کے روز سپریم کورٹ کا دروازہ بھی کھٹکھٹانے کاکام کیا ہے۔ پولیس نے ایک روہنگی مشتبہ شخص کو القاعدہ کا رکن کے شبہ میں گرفتار کیا ہے جس کو کوشش کررہا تھا کہ ملک میں بدامنی پھیلانے کے لئے روہنگیوں کا تقرر عمل میں لاسکے۔ سال2014سے لیکر اب تک 270روہنگیوں کو جیل میں بند کردیاگیا ہے۔