روہنگیا مسلمانوں کے لئے انصاف کا مطالبہ

نیو یارک : اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں کے لئے انصاف کا مطالبہ کیا ۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میانمار پر زور دیا ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں مقیم روہنگیا تارکین وطن کو ان کے ملک میں دوبارہ بسانے کی کوشش تیز کرے ۔واضح رہے کہ تقریبا ۷؍ لاکھ روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش میں انتہائی بری حالت میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ۔

خبر رساں ادارہ اے ایف پی کے مطابق بدھ کی شام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک بیان میں زور دیا ہے کہ میانمار کی حکومت بنگلہ دیش میں تارکوطن کے کیمپوں میں مقیم ۷؍ لاکھ روہنگیا مسلمانوں کی وطن واپسی کی کوششوں میں تیزی لائے ۔اس بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ یہ عمل محفوظ اور بغیر کسی خطرہ کے انجام دیا جاناچاہئے ۔

حالانکہ سلامتی کونسل کے اس بیان سے وہ متن خارج کردیا گیا ہے جس میں روہنگیا مسلمانوں کی انسانی حقوق کی پامالیوں کا تذکرہ کیا گیا تھا۔اس سلسلہ میں سلامتی کونسل میں برطانیہ کی طرف سے تیار کردہ ایک قرار داد کے مسودے میں تجویز پیش کی گئی تھی جس کے مطابق میانمار کی افواج کی طرف سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن او رانسانی حقوق کی پاما لیوں کی غیر جانبدار تحقیقات کرانی چاہئے ۔فرانس اور امریکہ نے بھی اس قرار داد کی حمایت کی تھی لیکن چین کے اعتراض کے بعد اس متن کو خارج کردیاگیا ۔گزشتہ دنوں بنگلہ دیش اور میانمار کے درمیان تارکین وطن کو میانمار میں دوبارہ بسانے کیلئے ایک معاہدہ ہوچکا ہے لیکن ابھی تک اس پرعمل آوری شروع نہیں ہوئی ۔اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ میانمار کے صوبہ راکھین میں بے گھر ہونے والے روہنگیا افراد کو بھی ان کے گھر وں میںآباد کرنے کے لئے خصوصی اقدامات کئے جانے چاہئیں ۔