ڈھاکہ : آرگنائزیشن آف اسلامک کانفرنس کے وزرا ء نے آج ایک مہم شروع کی ہے جس کا مقصد روہنگیا ء مسلم اقلیت پر ڈھائے گئے مظالم کے تناظر میں میانمار کی حکومت کے خلاف بین الاقوامی سطح پر کارروائی کیلئے دباؤ ڈالنا ہے ۔۵۳؍ رکنی آرگنائزیشن آف اسلامک کا نفرنس کے وزراء خارجہ او رسفارتکا روں نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جس کا مقصد میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے لئے اس ملک کی حکومت کو انصاف کے کٹہرہ میں لانے کے لئے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا ہے۔یہ پیش رفت بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں او آئی سی کے دوروزہ اجلاس میں ہوئی ۔
یہ بات اہم ہے کہ میانمار رخائن ریاست میں گذشتہ سال شروع کردہ عسکر ی آپریشن کے بعد تقریبا ۷؍ لا کھ روہنگیا ئی مسلمان سیاسی پناہ کے لئے بنگلہ دیش ہجرت کر چکے ہیں ۔ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلم خواتین پر وسیع پیمانے پر جنسی زیادتی کے الزامات ہیں ۔لیکن میانمار کی حکومت ایسے تمام الزامات مسترد کرتی ہے ۔اوآئی سی کے سکریٹری جنرل یوسف بن احمد نے کہا کہ کہ یہ کوئی مذہبی معاملہ نہیں ہے بلکہ پچھلے تقریبا ۵۰؍ سال سے روہنگیا مسلمانوں کے بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ ہے ۔بین الاقومی فوجداری عدالت کے استغاثہ نے بھی یہ درخواست کر رکھی ہے کہ ٹریبونل یہ فیصلہ کر ے کہ آیا استغاثہ وسیع پیمانے پر جنسی زیادتی کے واقعات اور قتل کی چھان بین کرسکتا ہے۔اس اجلاس میں بنگلہ دیشی وزیر خارجہ اے ایچ محمود نے میانمار حکومت کے خلاف سخت کارروائی پر زور دیا ہے۔